پاکستان کا بحیرہ روم میں کشتیوں کے سمندر برد ہونے اور اس کے نتیجے میں پناہ گزینوں کی اموات پر تشویش کا اظہار

عالمی برادری پناہ گزینوں اور نقل مکانی کرنے والے افراد کو نظر اندازنہ کرے‘ پاکستان چارعشروں سے 30 لاکھ سے زائد پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا نیو یارک میں خطاب

جمعہ 10 جون 2016 12:23

اقوام متحدہ ۔ 10 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 جون۔2016ء) پاکستان نے بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتیوں کے سمندر برد ہونے اور اس کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے نقل مکانی کے بارے میں ایک دستاویز کی تیاری کے لئے ہونے والے مذاکرات میں کہی۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پناہ گزینوں کے موجودہ بحران میں نقل مکانی کے دوران انسانی ہلاکتوں کے بڑھتے ہوئے واقعات باعث تشویش ہے۔ ہر سال یورپ جانے کی کوشش کے دوران سینکڑوں پناہ گزین بحیرہ روم میں کشتیوں کے حادثات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس مسئلہ سے نمٹنے کے ضمن میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں رواں سال 19 ستمبر کو ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں اس مسئلے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور مختلف تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ عالمی برادری کو پناہ گزینوں اور نقل مکانی کرنے والے افراد کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے‘ اس مسئلہ کے مستقل اور دیرپا حل ضروری ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پناہ گزینوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے کیونکہ گزشتہ چار عشروں سے پاکستان 30 لاکھ سے زائد پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بین الاقوامی برادری پناہ گزینوں کے مسئلے کے سیاسی حل میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

اس کے ساتھ ساتھ پناہ گزینوں کی امداد اور ان کی وطن واپسی کے ضمن میں حمایت میں بھی وقت کے ساتھ کمی آرہی ہے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے کیونکہ ملکی معیشت پر اضافی بوجھ پڑھ رہا ہے اور اتنی بڑی تعداد پناہ گزینوں کی موجودگی پیچیدہ ‘ سماجی اور سیاسی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس اجلاس کے نتیجے میں پناہ گزینوں کے حوالے سے دستاویز کی تیاری میں مدد ملے گی اور پناہ گزینوں کے مسئلے حل ہوں گے۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے غیر ملکیوں سے نفرت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو اس طرز عمل کے خلاف بھرپور اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ اس طرح کی نفرت اور عصبیت سے وہ لوگ بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جنہیں پناہ کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ ان مذاکرات کے نتیجہ میں ایک ایسی متفقہ اور جامع دستاویز تیار ہو سکے گی جس میں پناہ گزینوں کے مسائل سے نمٹنے کے تمام امور کا اعاطہ کیا گیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ کوئی بھی ملک اکیلے میں یہ مسئلہ حل نہیں کرسکتا اس کے لئے تمام ممالک کو برابری کی بنیاد پر اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔