چین نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ہندوستان کی شمولیت کا سب سے بڑا مخالف
نیوزی لینڈ، آئرلینڈ، ترکی، جنوبی افریقا اور آسٹریا بھی ہندوستان کو این ایس جی کی رکنینت دینے کے سخت خلاف ہیں ہندوستان کو این ایس جی کی رکنیت دینے سے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاو کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششیں کمروز پڑجائیں گی۔بھارت کو این ایس جی میں شمولیت جوہری ہتھیاروں کے پھیلاو کے لیے کام کرنے والے ممالک کے منہ پر ایک طمانچہ ہوگا، جس سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا اور پڑوسی ممالک خاص طور پر پاکستان کی ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔عالمی سفارتی حلقے
میاں محمد ندیم جمعہ 10 جون 2016 11:29
واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10جون۔2016ء) چین نیوکلیئر سپلائرز گروپ ( این ایس جی) میں ہندوستان کی شمولیت کی مخالفت کرنے میں سب سے آگے ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ چین ا±ن 5 ممالک میں شامل ہے، جو ہندوستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے سب سے زیادہ مخالف ہیں۔سفارت کاروں کے مطابق چین کے علاوہ نیوزی لینڈ، آئرلینڈ، ترکی، جنوبی افریقا اور آسٹریا بھی ہندوستان کو این ایس جی کی رکنینت دینے کے سخت خلاف ہیں۔
نیوکلیئر سپلائرز گروپ ( این ایس جی ) 48 ممالک کا ایک گروپ ہے جو نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاو کی روک تھام کے لیے کام کرتا ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے منگل کو ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کو ہندوستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ ( این ایس جی) میں شمولیت کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔(جاری ہے)
2008 میں امریکا نے ہندوستان کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ( آئی اے ای اے) کی رکنیت دی تھی، اس کے باوجود ہندوستان نے اپنے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاو میں اضافہ کیا ہےاور امریکا سے کئے گئے معاہدے کی پاسداری بھی نہیں کی، یہاں تک کہ ہندوستان نے کبھی بھی نان پرولیفریشن ٹریٹی (این پی ٹی) کے معاہدے پر دستخط نہیں کیا۔
مخالفین کا موقف ہے کہ ہندوستان کو این ایس جی کی رکنیت دینے سے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاوکو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششیں کمروز پڑجائیں گی۔ایک سفارت کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت جوہری ہتھیاروں کے پھیلاو کے لیے کام کرنے والے ممالک کے منہ پر ایک طمانچہ ہوگا، جس سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا اور پڑوسی ممالک خاص طور پر پاکستان کی ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔48 ممالک این ایس جی گروپ کا اجلاس 20 جون کوکوریا میں ہوگا، جس میں ہندوستان کی رکنیت کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ہندوستان کو امریکا کی حمایت حاصل ہونے کے حوالے سے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر براک اومابا کی حمایت سے ہندوستان کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے کئی ممالکوں کو ہندوستان کی مخالفت سے روکنے کے لیے خط لکھا تھا جبکہ جان کیری، وزیر خزانہ جیکب لیو اور امریکی تجارتی نمائندے مائیکل فورمین نے چین کو قائل کرنے کے لیے خاص طوپر بیجنگ کا دورہ بھی کیا تھا۔تاہم چین اب بھی اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے اور وہ ہندوستان کی حمایت کرکے اپنے قریبی دوست پاکستان کو ناراض نہیں کرنا چاہتا۔چین کا موقف ہے کہ جب تک پاکستان کو این ایس جی کی رکنیت نہیں دی جاتی، اس وقت تک ہندوستان کو اس گروپ میں شامل نہیں کیا جاسکتا، لیکن چین کا یہ موقف کئی ممالک کے لیے ناقابل قبول ہوگا کیونکہ پاکستان پرایران اور شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار فروخت کرنے کے الزامات ہیں۔دوسری جانب کئی ممالک چاہتے ہیں کہ اگر ہندوستان کو این ایس جی کی رکنیت دی جاتی ہے تو تمام ممالک کو بھی یکساں طور پر اس گروپ میں شامل کیا جائے، صرف ہندوستان کو رکنیت دینے سے خطے میں امن و استحکام خطرے میں پڑ سکتا ہے۔واضح رہے کہ امریکا کے بعد میکسیکو نے بھی ہندوستان کی این ایس جی کی رکنیت کی حمایت کی ہے۔البتہ ویانا کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے معیار پر پورا نہیں اترتا جس کی وجہ سے ہندوستان کو این ایس جی کی رکینت نہیں دی جاسکتی۔ب
مزید اہم خبریں
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
-
پاکستان تحریک کی رہنماءصنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو ضمانت کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا
-
ون وے کی خلاف و رزی روکنے کیلئے لاہور کی مرکزی شاہراہوں پر ٹائر کلرز لگانے کا فیصلہ
-
پی آئی اے خرید لو، بین الاقوامی مارکیٹ میں عنقریب اشتہار ات شائع ہونے کو تیار
-
جنوبی افریقہ: بس حادثے میں درجنوں افراد ہلاک
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
جیمز اور جیولری میں سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی،آصف علی زرداری
-
عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،لاہور ہائیکورٹ
-
وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
-
آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے دنوں میں بڑے پروگرام کی طرف جارہے ہیں،محمد اورنگزیب
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.