بدین میں بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست کے بعد سندھ حکومت نے اپنے حواریوں کے ذریعے مجھے قتل کرانے کی منصوبہ بندی کرلی، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا

مجھے یا میرے خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار سندھ حکومت اور آصف علی زرداری ہوں گے، اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 9 جون 2016 22:49

بدین میں بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست کے بعد سندھ حکومت نے اپنے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء) سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ بدین میں بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست کے بعد سندھ حکومت نے اپنے حواریوں کے ذریعے مجھے قتل کرانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ اگر مجھے یا میرے خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار سندھ حکومت اور آصف علی زرداری ہوں گے۔ جمعرات کی شب کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی چیئرمین شپ کے لئے سندھ حکومت غیر قانونی اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے ہماری یقینی کامیابی کو شکست میں تبدیل کررہی ہے۔

مخصوص نشستوں کے انتخابات میں غیر قانونی طور پر ہماری سیٹیں چھین لی گئیں۔ صرف بدین میں اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے بلدیاتی قانون میں من پسند ترامیم کی گئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے الزام عائد کیا کہ صوبائی الیکشن کمیشن بھی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات پر خاموش ہے۔ سندھ کے بلدیاتی ایکٹ میں اتنی بڑی خامی ہے کہ ٹاؤن کمیٹی ٹنڈوباگو اور نندو میں تمام نشستوں پر ہمارے آزاد امیدوارکامیاب ہوئے۔

کسی بھی سیاسی جماعت کا یہاں سے امیدوارکامیاب نہیں ہوا لیکن مخصوص نشستیں ہمیں نہیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا ڈی فیکٹو وزیراعلیٰ انور مجید ہے جبکہ علی حسن زرداری آبپاشی کا محکمہ چلاتا ہے۔ زمینیں من پسند افراد کو تقسیم کی جارہی ہیں۔ زمین نہ دینے پر کمشنر کراچی کو اور بدعنوانی ظاہر کرنے پر چیئرمین اینٹی کرپشن کو ہٹایا گیا۔

ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ جو باتیں میں نے ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے متعلق کہیں تھیں آج وہی سب الزامات الطاف حسین جس کو اپنا بیٹا کہتا تھا وہ لگارہا ہے۔ ثابت ہوچکا ہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرز ہی بدامنی پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری سے مفاہمت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میرا جھگڑا پاکستان اور سندھ کی عوام کے لئے ہے۔

سندھ کی عوام کی قسمت کے فیصلے کاروباری انداز میں اور نفع کو دیکھتے ہوئے کئے جاتے ہیں۔ ایسے شخص جو عوام کے حقوق بیچتا ہو اس سے مفاہمت نہیں ہوسکتی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ رحمان ملک جھوٹا آدمی ہے۔ اگر ایم کیو ایم کے را سے تعلقات کا الزام درست نہیں تو رحمان ملک اتنے عرصے تک کیوں خاموش رہا۔ جب وہ خود وزیر داخلہ تھے اور میں نے الزامات لگائے تھے تو مجھے گرفتارکیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ ادارے جب بھی بلائیں گے، میں پیش ہوجاؤں گا۔ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے انکشاف کیا کہ سندھ پولیس کے کچھ افسران اور سندھ حکومت کے حواری مجھے اور میرے خاندان کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں۔ میری زندگی کوشدید خطرہ لاحق ہے۔ قومی سلامتی کے اداروں سے میری اپیل ہے کہ مجھے اور میرے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ میرے اردگرد مشکوک لوگوں کی حرکت نوٹ کی گئی ہے۔

اگر مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار آصف علی زرداری ہوں گے۔ ذوالفقار مرزا نے کہا کہ بدین کے بلدیاتی نتائج کو تبدیل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنربدین تمام غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ ہمارے کامیاب نمائندوں کو مقدمات، لالچ دے کر وفاداری تبدیل کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس موقع پر بدین سے آئے ہوئے بلدیاتی نمائندوں نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کے لئے الیکشن کمیشن کا فارمولا استعمال کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی کو مخصوص نشستیں دی گئیں۔

ان کے خلاف اعلیٰ عدلیہ سمیت تمام فورم پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ دلبر سندھی اور بلدیاتی نمائندوں نے کہا کہ جس طرح بدین کی عوام نے زرداری کی کرپشن لیگ کو شکست سے دوچار کیا ہے۔ ایسے ہی پورے سندھ کے عوام جلد اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ سندھ کی عوام ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی فوج ہیں۔