قرآن وسنت کی فرمانروائی کے بغیر تبدیلی نہیں آئیگی ، مولاناعبدالحق ہاشمی امیر جماعت اسلامی بلوچستان

جمعرات 9 جون 2016 21:59

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء ) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہا کہ قرآن وسنت کی فرمانروائی کے بغیر تبدیلی نہیں آئے گی ۔ جماعت اسلامی کے تحت صوبہ بھر میں قرآن کے پیغام کو عام کرنے کے لیے فہم و قرآن کلاسز کاانعقاد خوش آئند ہے جب تک ملک میں قرآن و سنت کا نظام رائج نہیں ہوتا ، ظلم و جبر اور استحصالی نظام سے نجات نہیں مل سکتی ہے۔

استحصالی نظام کے باعث غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہو رہاہے ۔ کروڑوں لوگ غربت کی لکیر کے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں جماعت اسلامی وبرادر تنظیموں کے کارکنان قرآن کلاسزمیں خود بھی شریک ہو اور دوسرے دوست واحباب کوبھی شریک کروائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک محنت ضلع کوئٹہ کے تحت فہم القرآن کلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ قومیں اﷲ کے قانون سے باغی ہوجائیں اور توبہ تائب ہونے سے انکاری ہوں، وہ عذاب سے نہیں بچ سکتیں۔

(جاری ہے)

بدامنی اور کرپشن، لاقانونیت اور جرائم، مہنگائی اور بیروزگاری ہمارا مقدر بن چکی ہے۔قرآن دلوں کو بدلنے والی کتاب ہے۔ ہم66سال سے دکھوں میں مبتلا ہیں۔ ہمارے دکھوں کا علاج امریکہ اور آئی ایم ایف کے پاس نہیں۔ ہمارے دکھوں کا مداوا شریعت اسلامیہ اور دین حق کی اتباع میں ہے۔ ہمیں ہندو کلچر وثقافت اور مغرب کی بے خدا تہذیب کے مقابلے پر نظامِ مصطفی کو اپنا کر اپنا تشخص بحال کرنا ہوگا ورنہ ایسی تباہی کا سامنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آج اکیسویں صدی میں بھی ہمارے طالب علم اندھیروں مین لالٹین جلا کر اپنے امتحانات کی تیاری کرتے ہیں۔ مزدور روزگار سے محروم ہیں اور صنعت وزراعت تباہ ہوچکی ہے۔ اس کا سبب حکمرانوں کی لوٹ مار اور نااہلی ہے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کا المیہ یہ ہے کہ انہوں نے قرآن وسنت کی تعلیمات کی جگہ خود ساختہ روایات وخرافات پر اپنی انفرادی واجتماعی زندگی کو استوار کرلیا ہے۔

حضور پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کااخلاق فاتحِ عالم تھا، آپﷺ نے دشمنوں کو اپنی اخلاقی برتری اور کردار کی پختگی سے جیت لیا۔ آپﷺ رحم دل حکمران تھے۔ آپﷺ کے جانشین خلفائے راشدین تھے ،جن کا دور مثالی تھا۔ اس نظام میں ظلم کا خاتمہ ہوا اور عدل وانصاف کا جھنڈا ہر جگہ نصب ہوگیا۔رسول پاک صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا غربا ومساکین کی کفالت معاشرے اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔

آپﷺ نے فرمایا کہ بدعنوان حکمران خدا کی بدترین مخلوق ہیں، جب کہ دیانت دار وعادل حکمران اﷲ کے دوست اور جنت کے مستحق ہوتے ہیں۔ برے حکمران قوموں کے برے اعمال کی سزا اور عذاب کا درجہ رکھتے ہیں۔ اس عذاب سے نجات اپنی اصلاح کے ذریعے ممکن ہے۔ جب لوگوں کے دل بدلیں گے تو ان کے دن بھی پھریں گے۔ اب پوری دنیا میں انقلاب کا دور دورہ ہے۔ پاکستان کے عوام کو بھی اس کے لیے میدان میں اترنا ہوگا#

متعلقہ عنوان :