سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا

جمعرات 9 جون 2016 21:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء) سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عطا الرحمان، انور منصور، ندیم شیخ ایڈووکیٹ اور ماروی میمن کی آئینی درخواستوں پر سخت نوٹس لیاہے۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس انور حسین پر مشتمل بینچ نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو حتمی نوٹس جاری کرتے ہوئے حتمی دلائل دینے کا حکم دیاہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے آئینی درخواستوں میں سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عطا الرحمان، صدر جسٹس ہیلپ لائن ندیم شیخ ایڈووکیٹ، رکن قومی اسمبلی ماروی میمن اور سابق اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان نے موقف اختیار کیا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا کردار انتہائی اہم اور موثر ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی تمام جامعات کے ذریعے اعلی تعلیم کے حصول کے لئے اسکالرشپس کا اجرا تعطل کا شکار ہو گیا ہے، ایچ ای سی کی کارکردگی سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کی وجہ سے بڑی طرح متاثر ہو چکی ہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی ساکھ خراب ہورہی ہے، درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا نوٹی فکیشن ختم کیا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ میں سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے خلاف پاکستان نرسز فورم کی جانب سے سلیم مائیکل ایڈووکیٹ نے بھی فریق بننے کی درخواست دائر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :