محکمہ صحت کے حکام فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں ’’ گڈ مینوفیکچر نگ پریکٹسز ‘‘ کو یقینی بنائیں‘شمائل احمد خواجہ

حکومت بعض کالی بھیڑوں کو ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گی وہ قومی ادویہ ساز صنعت کی رسوائی کاباعث بنیں‘ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب

جمعرات 9 جون 2016 20:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء )ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے صوبائی ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن کو ہدایت کی ہے کہ صوبہ بھر میں کام کرنے والی فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں ’’ گڈ مینوفیکچر نگ پریکٹسز ‘‘کو یقینی بنانے کے لئے ریگولیٹری نظام بہتر بنائیں تاکہ عام صارفین اور ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو معیاری ادویات کی فراہمی میں کسی کوتاہی کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے -انہوں نے یہ ہدایات سول سیکرٹریٹ لاہور میں انگلینڈ کی فرم ’’ایل جی سی ‘‘ کو بھجوائے گئے ڈرگ سیمپلز کی ٹیسٹ رپورٹس کا ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری لاہور کی ٹیسٹ رپورٹس کے ساتھ موازنے کے بعد سامنے آنے والے حقائق کا جائزہ لینے کے لئے ماہرین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں-وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود ،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شاہ ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر علی جان خان ، سیکرٹری ریگولیشن پنجاب ڈاکٹر صالح طاہر اور ایڈیشنل سیکرٹری ویلفیئر مدثر ریاض ملک بھی اس موقع پر موجود تھے -ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ پاکستان کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری نے گذشتہ پانچ سال کے دوران بے حد ترقی کی ہے اورادویہ کے معیار کے حوالے سے بھی پاکستان میں تیار کر دہ ایلوپیتھک ادویہ ہمسایہ ممالک میں تیار ہونے والی ادویہ سے کسی طرح کم نہیں ہیں- حکومت بعض کالی بھیڑوں کو ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ وہ قومی ادویہ ساز صنعت کی رسوائی کاباعث بنیں-انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا کہ وہ نیشنل ڈرگ ایکٹ میں موجود بعض نقائص کی نشاندہی کر کے ڈرافٹ ترامیم فیڈرل گورنمنٹ کو بھجوائیں اور وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق ادویہ کے معیار کا جائزہ لیتے ہوئے ایکٹوان گریڈی انٹس کی ڈی گریڈیشن کے حوالے سے اس بات کا بھی بغور جائزہ لیں کہ میڈیکل سٹوروں میں ان ادویات کو نمی، درجہ حرارت اور دھوپ سے بچانے کے خاطر خواہ انتظامات موجود ہیں -اجلاس میں 374ضروری ادویہ کی فہرست میں موجود ایلوپیتھک دوائیوں کو فری امپورٹ لسٹ پر ڈالنے کی تجویز وزیر اعلی پنجاب کو منظوری کیلئے بھجوانے کا جائزہ بھی لیا گیا -