لندن میں پاکستانی ملبوسات کی مقبولیت

جمعرات 9 جون 2016 12:23

لندن میں پاکستانی ملبوسات کی مقبولیت

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء) برطانیہ میں رواں برس کے پاکستان فیشن ویک کے لیے درجنوں کی تعداد میں ڈیزائنرز لندن اور مانچسٹر آئے۔فیشن ویک میں پاکستانی ملبوسات کی نمائش کے علاوہ انھوں نے اپنے متعارف کرائے گئے نئے ملبوسات کو فروخت کے لیے بھی پیش کیا تاکہ عوام کو آئندہ ماہ عید سے پہلے نئے ڈیزائن کے ملبوسات خریدنے کا موقع مل سکے۔

برطانوی شہر بریڈفورڈ میں ایشیائی ملبوسات کے پرانے ترین سٹورز میں سے ایک بامبے سٹورز کے مالک شایان قادر کے مطابق ان کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 600 سے زیادہ ایشیائی ملبوسات کے سٹورز ہیں۔ ان سٹورز پر کپڑا، عروسی ملبوسات، مردوں کے کپڑے فروخت کیے جاتے ہیں۔برطانیہ میں ملبوسات کی فروخت میں نامور سٹورز کے علاوہ اس شعبے میں کئی نئے لوگ بھی آ رہے ہیں تاکہ پاکستانی فیشن ملبوسات کی مقبولیت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

(جاری ہے)

نیئر سلطانہ نے لندن میں دو ہفتے قبل ہی اپنا سٹور کھولا ہے۔ہم نے دیکھا کہ مارکیٹ میں پاکستان کے مخصوص فیشن ملبوسات کم تھے۔ وہاں بھارتی فیشن ڈیزائنرز کی بہت بڑی تعداد ہے اور اب ہم انھیں بڑے پیمانے پر لا رہے ہیں۔پاکستانی فیشن ملبوسات صرف خواتین کے لیے نہیں بلکہ برطانیہ میں مردوں کے لیے بھی اچھی خبر ہے۔معاذ جی برانڈ مردوں کے لیے کپڑے ڈیزائن کرتے ہیں اور اسے معاذ کراچی سے چلاتے ہیں اور انھیں یہ کاروبار اپنے والد سے منتقل ہوا ہے۔

میں پاکستان سے انگلینڈ بہت زیادہ فیشن لے کر جا رہا ہوں، میں لندن، مانچسٹر، برمنگھم میں کاروبار کر رہا ہوں، اب میں نے ہول سیل کا کاروبار بھی شروع کیا ہے۔ کچھ برس پہلے برطانیہ میں 40 فیصد کے قریب ملبوسات برآمد کرتا تھا اور اب یہ 70 سے 75 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :