بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ”اڑتا پنجاب“ کے مناظر پر اعتراض کردیا

فلم ”اڑتا پنجاب“ میں فلم کے نام میں سے ”پنجاب“ کے لفظ کو ہٹاتے ہوئے 89 مناظر کٹ کردیئے

جمعرات 9 جون 2016 12:23

بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ”اڑتا پنجاب“ کے مناظر پر اعتراض کردیا

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء) بھارتی سنسر بورڈ نے شاہد کپور اور کرینہ کپور کی فلم ”اڑتا پنجاب“ میں فلم کے نام میں سے ”پنجاب“ کے لفظ کو ہٹاتے ہوئے 89 مناظر کٹ کردیئے۔بھارتی سنسر بورڈ نے شاہد کپور اور کرینہ کپور کی فلم ”اڑتا پنجاب“ میں فلم کے کے نام میں”پنجاب“ کے لفظ کو ہٹانے سمیت 89 مناظر کٹ کردیئے ہیں جس کے بعد ایک اور نیا سیاسی محاذ گرم ہوگیا ہے جب کہ فلم کے پروڈیوسر انوراگ کاشیاب نے بھارتی سنسربورڈ کے ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس پر بھارتی سنسربورڈ کے چیرمین پہلاج نہلانی نے فلم پروڈیوسر پر عام آدمی پارٹی کے فنڈز سے فلم بنانے کا الزام لگایا ہے جس کے بعد فلم ڈائریکٹرز کی جانب سے سنسر بورڈ چیرمین سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب فلم نگری سے تعلق رکھنے والے ناموراداکاروں نے بھی بھارتی سنسر بورڈ کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں میگا اسٹار امیتابھ بچن بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں اوران کا کہنا تھا کہ تخلیقی صلاحیتوں اور کچھ بھی دکھانے کی آزادی ہونی چاہیے اور ہمیں کسی بھی صورت تخلیقی صلاحیتوں کا قتل عام نہیں کرنا چاہیے جب کہ عامر خان نے کہا کہ فلم ”اڑتا پنجاب“ منشیات کی لت پر مبنی ہے جس کا مقصد سماجی پیغام پہنچانا ہے اس طرح فلم کے مناظر کو کٹ کردینا کسی صورت اچھا اقدام نہیں ہے۔واضح رہے کہ فلم اڑتا پنجاب میں اداکار شاہد کپور، کرینہ کپور خان اور عالیہ بھٹ نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جب کہ فلم 17 جون کو نمائش کو پیش کی جائے گی۔