مودی اوباما ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

امریکہ نے پاکستان سے 2008کے ممبئی اور 2016 کے پٹھان کوٹ حملے کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا دونوں رہنماوٴں نے القاعدہ، داعش، جیش محمد، لشکر طیبہ، ڈی کمپنی و دیگر شدت پسند تنظیموں کے خلاف تعاون میں مزید مضبوطی لانے کے عزم کا اظہار کیا

بدھ 8 جون 2016 20:47

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جون ۔2016ء) امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان سے 2008 کے ممبئی اور 2016 کے پٹھان کوٹ حملے کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات کے بعد وائٹ ہاوٴس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں دونوں رہنماوٴں نے القاعدہ، داعش، جیش محمد، لشکر طیبہ، ڈی کمپنی و دیگر شدت پسند تنظیموں کے خلاف تعاون میں مزید مضبوطی لانے کے عزم کا اظہار کیا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماوٴں نے دہشت گردی سے انسانیت کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیرس سے لیکر پٹھان کوٹ اور برسلز سے لیکر کابل تک دہشت گرد حملوں کی مذمت کی۔وائٹ ہاوٴس کے مطابق دونوں رہنماوٴں نے مماثلت رکھنے والے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے پیچھے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ ان کے انفراسٹرکچر کو ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم ان دنوں امریکی دورے پر ہیں جہاں انہیں کانگریس سے بھی خطاب کرنا ہے جبکہ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ اعلامیہ ان کی دورے پر پہلی کامیابی قرار دیا جاسکتا ہے۔یہ بھی یاد رہے کہ 2005 میں گجرات فسادات کے بعد امریکا نے مودی کو ویزہ دینے سے انکار کیا تھا جو اس وقت ریاست کے وزیراعلیٰ تھے۔امریکا پہلے ہی ہندوستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ ( این ایس جی) میں شمولیت کی حمایت کا اعلان کرچکا ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان کے فضائی اڈے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر رواں سال 2 جنوری کو حملہ ہوا تھا، حملہ آوروں اور ہندوستانی فورسز کے درمیان 80 گھنٹے (3روز سے زائد) مقابلہ جاری رہا، اس دوران ہندوستانی فورسز کے 7 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ آپریشن کے دوران تمام حملہ آور مارے گئے تھے۔ہندوستان نے الزام لگایا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار پاکستان میں موجود ہیں، جبکہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ مسعود اظہر کے بھائی روٴف اور دیگر پانچ افراد بھی حملے میں ملوث تھے۔۔