Live Updates

ٹی او آرز کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں حکومت نے ڈیڈ لاک ختم نہ کیا تو کمیٹی میں نہیں بیٹھیں گے ،حکومت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں وضاحتی نوٹ شامل کر رہی ہے،ٹی او آرز کے معاملے کو طول دینے سے الٹا حکومت کونقصان ہو گا ، یہ معاملہ عید تک نہیں چلے گا

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کی نجی ٹی وی سے گفتگو اپوزیشن نیا قانون بنانا چاہتی ہے تو ہم راضی ہیں ، یہ ہمیشہ کیلئے ہونا چاہیے ، جو ہماری حکومت گرائے گا پھر اس کی بھی کبھی بار ی نہیں آئے گی، سعد رفیق

منگل 7 جون 2016 22:04

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جون ۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے لئے ٹی او آرز تیار کرنے والی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن شاہ محمود قریشی نے واضح کیا ہے کہ اگر جمعہ کے اجلاس میں بھی ڈیڈ لاک کا خاتمہ نہ ہوا اور ٹی او آرز پر پیش رفت نہ ہوئی تو قیادت سے کہوں گا کہ کمیٹی میں بیٹھنا بے کار ہے ،حکومت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں وضاحتی نوٹ شامل کر رہی ہے،ٹی او آرز کے معاملے کو طول دینے سے حکومت کو الٹا نقصان ہو گا ، یہ معاملہ عید تک نہیں چلے گا ، جب کہ وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے ٹی او آرز صرف وزیر اعظم کو ٹارگٹ کرتے ہیں اپوزیشن نیا قانون بنانا چاہتی ہے تو ہم راضی ہیں لیکن یہ قانون ہمیشہ کے لئے ہونا چاہیے ،پانامہ کی تحقیقات کے لئے مجوزہ قانون کے لئے پانامہ پیپر ایکٹ کا نام تجویز کیا جو ہمیں قابل قبول نہیں ،احتساب کرنا ہے تو سب کا بے لاگ احتساب کیا جائے ، جو ہماری معیاد پوری ہونے سے پہلے حکومت گرائے گا ، باری اس کی بھی نہیں آئے گی ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے ٹی او آرز صرف وزیر اعظم نواز شریف کے لئے نہیں ہیں ۔ عمران خان پر بھی وہی ٹی او آرز لاگو ہونگے جو وزیر اعظم نوازشریف پر ہونگے ۔ ہماری تجاویز میں حکومت کی تمام خواہشات کو شامل کیا گیا ہے ۔ حکومتی 4ٹی او آرز میں سے تین کو ہم نے من و عن تسلیم کیا ہے ۔

یعنی ہم نے حکومتی ٹی او آرز کو 75 فیصد مان لیا ہے ۔ چوتھے ٹی او آر میں بھی ہم نے تھوڑی بہت ترمیم کی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی اراکین نے ہماری تجاویز پر مشاورت کے لئے جمعہ تک کا وقت مانگا ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ پانامہ لیکس کے معاملے کو طول دینے سے حکومت یا اپوزیشن کو کوئی فائدہ حاصل ہو اس لئے اگر جمعہ کے اجلاس تک بھی ڈیڈ لاک برقرار رہا اور کوئی پیش رفت نہ ہو سکی تو پھر کمیٹی کے اپوزیشن رہنماؤں اور اپنی پارٹی قیادت سے واضح کہہ دوں گا کہ اب اس کمیٹی میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔

مذاکرات ناکام ہونے پر ہم عدالتوں میں بھی جا سکتے ہیں ۔ ٹی او آرز کے معاملے کو پیر تک نہیں کھینچ پائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ طول دینے سے اپوزیشن یا حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ ٹی او آرز کی بات عیدتک نہیں چلے گی ۔ ہماری تشریح میں خاندان سے مراد بیوی اور بچے ہیں ۔ وزیر اعظم کا نام اس لئے آتا ہے کہ جب ان کے بچوں کی لندن میں جائیدادیں خریدی گئیں تب وہ کمسن تھے اور مکمل طور پر وزیر اعظم پر منحصر تھے لہذا یہ سوال بنتا ہے کہ ان جائیدادوں کے لئے پیسہ کہاں سے آیا کیا یہ منی لانڈرنگ کے ذریعے لایا گیا۔

حکومت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں وضاحتی نوٹ شامل کر رہی ہے ۔ اگر کرپشن کے معاملات حل نہیں ہوئے تو اداروں کو نقصان ہو گا ۔ پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جب دھول اٹھتی ہے تو سب کے چہرے گندے ہوتے ہیں ۔ اپوزیشن کے ٹی او آرز صرف وزیر اعظم کو ٹارگٹ کررہے ہیں ۔ ٹی او آرز کسی ایک شخصیت کے لئے نہیں ہونے چاہئیں۔

اپوزیشن نیا قانون بنانا چاہتی ہے تو آئیں قانون ضرور بناتے ہیں لیکن یہ قانون ہمیشہ کے لئے ہونا چاہیے تاکہ ہمارے بعد آنے والی حکومتیں بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ رمضان المبارک میں بات چیت سے ٹی او آرز کا مسئلہ حل ہو جائے ۔ سڑکوں پر نکلنا مسئلہ کا حل نہیں ۔ تحریک انصاف پہلے بھی سڑکوں پر نکلی تو حکومت اور قوم کا وقت ضائع کیا اب بھی ایسا ہی ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ پیپلز پارٹی اس دفعہ تحریک انصاف کا ساتھ دے گی ۔ وقت آنے پر پتہ چل جائے گا کہ کون آگے چلتا ہے اور کون بیچ راستے میں رک جاتا ہے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن نے پانامہ کی تحقیقات کے لئے مجوزہ قانون کے لئے پانامہ پیپر ایکٹ کا نام تجویز کیا جو ہمیں قابل قبول نہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ قانون ساری زندگی کے لئے بننا چاہیے کسی ایک شخص کی بجائے اگر احتساب کرنا ہے تو سب کا بے لاگ احتساب کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنے ٹی او آرز میں پتہ نہیں کن کن رشتہ داروں کے نام بھی احتساب کے لئے پیش کرنے کا ذکر کیا ہے ۔ جو ہماری معیاد پوری ہونے سے پہلے گرائے گا باری اس کی بھی نہیں آئے گی ۔ عمران خان کتنی بھی سخت گفتگو کریں ان سے بات کرتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں ہمارے کسی ایک وزیر پر کرپشن کی ایک پائی بھی ثابت نہیں ہو سکی ۔ اگر اپوزیشن کے کسی رہنما کو کسی وزیر کے خلاف کوئی شکایت ہے تو وہ عدالت جا سکتا ہے ۔ …(

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات