آف شور کمپنیوں کا معاملہ بین الاقوامی ہے ٗ ہارون اختر

کسی کو آف شور کمپنیوں کے حوالہ سے من مانی کی اجازت نہیں دی جائے گی ٗانٹرویو

منگل 7 جون 2016 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جون ۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ آف شور کمپنیوں کا معاملہ بین الاقوامی ہے تاہم حکومت اس مسئلہ سے ملکی قوانین کے مطابق عہدبرآں ہونے کیلئے پرعزم ہے، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی پہلے ہی قائم کی جاچکی ہے جو اس مسئلہ کو دیکھ رہی ہے۔

ایک انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو اس کمیٹی کا حصہ ہیں اور کمیٹی مکمل طور پر بااختیار ہے۔ ایک علیحدہ منی بل بھی پیش کیا جائے گا تاکہ اس مسئلہ پر تفصیلی بحث ہو سکے اور اس کے حل کیلئے اقدامات تجویز کئے جا سکیں۔ ہاورن اختر خان نے کہا کہ حکومت آف شور کمپنیوں جیسے دیگر معاملات کیلئے آئین میں ترمیم کیلئے پرعزم ہے تاکہ ایسے مسائل دوبارہ سر نہ اٹھا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی کو آف شور کمپنیوں کے حوالہ سے من مانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ معاون خصوصی برائے ریونیو نے کہا کہ ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ حکومت کے محصولات کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے تاکہ ان پر مزید بوجھ نہ پڑ سکے تاہم نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطہ کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں انتہائی کم ہیں۔

متعلقہ عنوان :