پانامہ لیکس ،اپوزیشن کے مشترکہ ٹی آو آرز حکومت کو پیش

اپوزیشن نے حکومت کے پیش کردہ تین ٹی آو آرز تسلیم جبکہ ایک میں مذید ترمیم کی تجویز دیدی ،حکومت نے اپوزیشن کے ٹی آوآرز پر مشاورت کیلئے جمعہ تک مہلت مانگ لی لگتا ہے حکومت اپنی مرضی اور منشاکے مطابق تحقیقات چاہتی ہے پانامہ لیکس کو سب سے پہلے شامل کئے بغیر کسی قسم کی تحقیقات قابل قبول نہیں،اپوزیشن،پریس کانفرنس

منگل 7 جون 2016 19:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جون ۔2016ء ) اپوزیشن رہنماؤں نے پانامہ لیکس کے بارے میں اپوزیشن کے مشترکہ ٹی آو آرز حکومت کو پیش کر دئیے جبکہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے تین ٹی آو آرز کو تسلیم جبکہ ایک میں مذید ترمیم کی تجویز دیدی ہے ،حکومت نے اپوزیشن کے ٹی آوآرز پر مذید مشاورت کیلئے جمعہ تک مہلت طلب کر لی ہے ،منگل کے روز پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ ٹی او آرز بنانے والی اپوزیشن کمیٹی کے اراکین اعتزاز احسن ،شاہ محمود قریشی ،سینیٹر الیاس بلور،صاحبزادہ طارق اللہ ،چوہدری طارق بشیر چیمہ اور بیرسٹر سیف نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جو تجاویز طے کی گئی تھی وہ حکومت کو پیش کر دی گئی ہیں جبکہ حکومت کے ٹی او آرز کے تین نکات کو اپوزیشن نے من و عن تسلیم کر لیا ہے جبکہ ایک نکتے کو مذید بہتر بنانے کیلئے تجاویز دی ہیں انہوں نے بتایاکہ حکومت نے اپوزیشن کی تجاویز پر مذید وقت مانگا ہے اس موقع پر انہوں نے کہاکہ لگتا ہے کہ حکومت کو ہمارے ٹی آو آرز قابل قبول نہیں ہے انہوں نے کہاکہ احتساب کا عمل پانامہ لیکس سے شروع کیا جائے گا کیونکہ اس کمیٹی کا نام ہی پانامہ لیکس کمیٹی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کی خواہش تھی کہ پانامہ لیکس کے ساتھ ساتھ قرضوں کی معافی ،کمیشن اور کک بیکس کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں جس کو ہم نے تسلیم کر لیا ہے مگر لگتا ہے کہ حکومت اپنی مرضی اور منشاکے مطابق پانامہ لیکس کی تحقیقات چاہتی ہیں انہوں نے واضح کیا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کو سب سے پہلے شامل کئے بغیر کسی قسم کی تحقیقات قابل قبول نہ ہونگی ۔

۔