وزیر اعظم کے گرین پاکستان پروگرام کے لیے دو ارب روپے مختص، کام جولائی سے شروع ہوگا

منگل 7 جون 2016 16:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جون ۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان میں جنگلات کی بحالی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے پانچ سالہ جامع منصوبے گرین پاکستان پروگرام کے لیے دوارب روپے کی منظوری دے دی۔ اس منصوبے کے لیے نئے مالی سال 2016-17کی وفاقی ترقیاتی بجٹ کے تحت ایک ارب روپے رکھے گئے ۔

وفاقی وزارت کے جنگلات شعبے کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل فاریسٹ (پاکستان) مناف قائم خانی نے منگل کو وزارت میں پریس بریفنگ کے دوران میڈیا کو بتایا کہ یہ منصوبہ وزیر اعظم نواز شریف کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں بنایا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں آنے والے پانچ سالوں کے دوران دس کروڑ اور پچاس لاکھ پودے لگائے جائیں گے، اور اس منصوبے کے تحت آبپاشی کی شاخوں، سڑکوں، ساحالی ، دیہی او ر شہری علاقوں میں مقامی اقسام کے نئے درخت لگائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

مناف قائم خانی نے صحافیوں کو مزید بتایا کہ اس قومی سطح کے غیر اہم منصوبے پر کام اسی سال جولائی میں شروع کیا جائے گا ،اور اس سلسلے میں ایک قومی سطح پر ایک آگاہی سیمنار منعقد کیا جائے گا جس میں تمام صوبوں کے متعلقہ محکموں اور مقامی اور بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں کے نمائندوں ، ماہرین جنگلات و جنگلی حیات شرکت کریں گے۔اور اس کانفرنس میں گرین پاکستان پروگرام کے لیے مزید فنڈنگ کے مختلف ذرائع تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بات کی جائے گی۔

اس منصوبے کوتمام صوبوں، گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر اورفاٹاکی حکومتوں کے تعاون سے شروع کرنے کے لیے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد ان صوبوں اور تین انتظامی ریجنس کے وزرا ء اعلیٰ کوجلد خط لکھیں گے۔قائم خانی نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت جنگلات، جنگلی حیات اور زولاجیکل سروے کے تین مختلف منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔ قومی پالیسی برائے جنگلات کے متعلق وفاقی وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹرطارق سردار نے میڈیا کو بتایاقومی جنگلات پالیسی کا مسودہ تمام صوبوں اور متعلقہ ماہرین کے مشاورت سے تیار کرلیا گیا ہے اور اس کو عمل میں لانے کے لیے جلد مشترکہ مفاداتی کاوٴنسل کو بجوایاگیا ہے، تاکہ اس کاوٴنسل کے کسی بھی وقت ہونے والے اجلاس ، جس کی صدارت خود وزیر اعظم کرتے ہیں، سے اس پالیسی مسودے کو منظور کرالیا جائے۔

ڈاکٹر طارق سردار نے میڈیا کو مزید بتایا کہ اس پالیسی کا خاص مقصد شجرکاری کے ذریعے ملک میں جنگلات کے رقبے میں خاطر خواہ اضافہ کرکے جنگلی حیات کے پائیدار بقا کو یقینی بنانا اور ماحولیاتی بگاڑ ، خاص کر ہوائی آلودگی، زمینی و دریائی کٹاوٴ، لینڈسلائیڈنگ اور موسمیاتی تباہ کاریوں کے باعث رونما ہونے والی تباہ کاریوں جیسے سیلاب، گرمی کی لہر ، طوفان کے تباہ کن اثرات کو روکنا ہے۔ اس کے علاوہ اس پالیسی کا اہم مقصد عالمی معاہدوں کے تحت بین الاقوامی زمیداریوں کو پورا کرنا ہے

متعلقہ عنوان :