سینیٹ میں نہ آنے پر چیئرمین سینیٹ اور وفاقی وزیر مذہبی امور میں تلخ جملوں کا تبادلہ

منگل 7 جون 2016 16:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جون ۔2016ء) سینیٹ میں نہ آنے کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا،چیئرمین سینیٹ نے سردار یوسف کو کہا کہ آ پ کو بھی سینیٹ آنے کا وقت مل گیا،جس پر سردار یوسف نے کہا کہ وزیرمملکت بھی ایوان میں آ کر جواب دے سکتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مجھے معلوم ہے رولز نہ بتائے جائیں، پوری دنیا میں چاند نظر آ جاتا ہے لیکن پاکستان میں کیوں نظر نہیں آتا،چیئرمین سینیٹ نے ملک میں چاند دیکھنے کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے چار رکنی کمیٹی قائم کر دی۔

منگل کو ملک میں چاند دیکھنے کے مسئلے پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے جب ارکان کے سوالوں کے جواب دینے کیلئے اٹھے تو چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آپ کو بھی سینیٹ آنے کا وقت مل گیا، جس پر وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ اگر میں نہ ہوں تو وزیرمملکت بھی ایوان میں آ کر جواب دے سکتے ہیں، جس پر چیئرمین سینیٹ برہم ہو گئے اور کہا کہ مجھے رولز نہ بتائے جائیں، آپ بھی پارلیمنٹ کا حصہ ہیں آپ کو ایوان میں آنا چاہیے، جس پر سردار یوسف نے کہا کہ میں ہمیشہ منتخب ہو کر آتا ہوں اور میرے لئے دونوں ایوان محترم ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بتایا کہ چاند دیکھنے کے معاملے پر مرکزی اور زونل رویت ہلال کمیٹیوں نے ہماری مدد کی جس سے ملک میں ایک ہی دن روزہ ہوا ہے اور امید ہے کہ عید بھی ایک ہی روز ہو گی، میں نے صوبائی زونل کمیٹی پشاور سے خود رابطہ کیا، سب نے چاند دیکھ لیا تھا، میڈیا نے جب چاند دیکھایا تو اس کے بعد شہادتوں کی ضرورت نہیں تھی۔

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر مذہبی امور نے چاند دیکھنے کے معاملے میں کافی دلچسپی لی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سعودی عرب، بنگلہ دیش، جاپان سمیت بہت سے ممالک میں چاند نظر آ جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چاند نظر آنے کے بعد پشاور کے مفتی صاحب نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا تھا کہ ہماری شہادتوں کا انتظار کیا جائے گا مگر انتظار نہیں کیا گیا، کے پی کے علماء کے تحفظات دور کئے جائیں، چیئرمین سینیٹ نے چاند کا مسئلہ حل کرنے کیلئے چار رکنی کمیٹی قائم کر دی جس پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ایک ہی دن میں پوری دنیا میں چاند نظر نہیں آ سکتا، یورپ اور امریکہ سعودی عرب کی پیروی کر رہے ہیں، برطانیہ میں بھی دو عیدیں ہوتی ہیں۔

سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کو ختم کر کے موسمیات، فلکیات اور سائنسدانوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے جو چاند دیکھا کرے۔

متعلقہ عنوان :