پنجاب حکومت لوگوں کو ڈرا دھمکا کر یا جبراٹیکس وصول کرنے پر یقین نہیں رکھتی ‘ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

منگل 7 جون 2016 16:21

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جون ۔2016ء) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشانے کہا ہے کہ بیوٹی سیلونزاپنا واجب الادا ٹیکس ادا کرکے صوبے کے 30 ملین بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے اور معاشرے کے اس محروم طبقہ کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے میں حکومت پنجاب کی معاون بن سکتی ہے جو نجی ہسپتالوں میں علاج کروانے سے قاصر ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنجاب ریونیو اتھارٹی اور گزGIZ کے زیراہتمام بیوٹی سیلونز کے لئے پنجاب سیلز ٹیکس آن سر وسز 2012 سے آگاہی کے حوالے سے منعقد ہ ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کہ ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے پنجاب کا فلسفہ مختلف ہے۔حکومت پنجاب لوگوں کو ڈرا دھمکا کر یا جبراٹیکس وصول کرنے پر یقین نہیں رکھتی بلکہ ہم ایک ایسا کلچر متعارف کروا ہے ہیں جہاں ٹیکس دہندگان خوداپنی مرضی اور خوشی کے ساتھ اپنے مستحق بہن بھائیوں کی فلاح وبہبود کے لئے ٹیکس ادا کریں گے۔

(جاری ہے)

اس کے عوض حکومت ان کے لئے کاروبار میں ہرممکن آسانی فراہم کریگی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت پنجاب دوہری ٹیکس وصولیوں کے خلاف بزنس کمیونٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔ہم وفاق سے درخواست کرتے ہیں وہ ان اشیا وخدمات پر ٹیکس وصول نہ کرے جو 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کے تحت آ چکی ہیں۔چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی راحیل احمد صدیقی نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی رجسٹریشن کی شکل میں بیوٹی انڈسٹری کوتحفظ فراہم کرناچاہتی ہے۔

سیلونز کی خدمات پر ان سے سیلز ٹیکس کی وصولی پر انہیں اعتماد میں لینا ان کا حق ہے ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ آپ ہڑتالوں کی طرف جائیں ہم مثبت اندازمیں آپ کا تعاون حاصل کرنا چاہتے ہیں۔اس لئے آپ کو آپ کی ڈیمانڈ کے مطابق سہولیات مہیا کرنے کے لئے تیار ہیں تاہم ٹیکس کی ادائیگی انڈسٹری کی سماجی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر پنجاب ریونیو اتھارٹی عائشہ رانجھا نے ورکشاپ کے شرکاء کو پنجاب سیلز ٹیکس ان سروسز ایکٹ کے خدوخال سے متعارف کروایا اور انہیں بتایا کہ قانون کے سیکشن 3 کے مطابق ان سب کا اپنے بزنس کو رجسٹرڈ کروانا ضروری ہے۔

آخر میں ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے حدیقہ کیانی،نبیلہ،مدیحاز سمیت ٹیکس ادا کرنے والے بیوٹی سیلونز مالکان میں ٹرافیاں تقسیم کیں اور ان کی فرض شناسی پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔

متعلقہ عنوان :