مو سمیاتی تبدیلیوں کی و جہ سے پاکستان میں بھی در جہ حرارت بڑھ ر ہا ہے، ماہرین

پیر 6 جون 2016 14:52

سلانوالی۔6 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 جون۔2016ء) واٹر مینجمنٹ ماہرین نے کہا ہے کہ مو سمیاتی تبدیلیوں کی و جہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ عا لمی در جہ حرارت بھی بڑھ ر ہا ہے 1950میں ز میں اوسط درجہ حرارت14.86ڈگڑی سینٹی گریڈ تھاجوکہ50برسوں میں0.53ڈگری سینٹی گریڈبڑھنے سے15.39ڈگری سینٹی گریڈہوگیاہے زمین کادرجہ حرارت اگراسی طرح بڑھتارہاتو2050تک1.5سے5.5ڈگری سینٹی گریڈتک مزیدبڑھ جائے گاجس سے سخت موسمیاتی تبدیلیاں رونماہوگی۔

کاربن ڈائی آکسائیڈمیتھین کلوروفلوروکاربن کی فضامیں زیادتی گلوبل وارمنگ کاباعث بن رہی ہے جس کی وجہ سے آئندہ 20برسوں کے دوران رونماہونیوالی موسمیاتی تبدیلوں کے نتیجہ میں کرہ ارض پرقیامت صغری برپا ہوسکتی ہے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ موسمی تبدیلیاں نہ صرف معاشی تباہی کاپیش خیمہ ثابت ہوں گی بلکہ سمندری طوفان خشک سالی اورانتہائی شدید گرمی بھی فصلوں کوتباہ کرسکتی ہے، سمندرکی سطح میں اضافے کے سبب دنیا کے کئی علاقے ڈوبنے کاخطرہ بھی لاحق ہے۔

(جاری ہے)

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب اورطوفان کے سلسلے میں بھی شدت آتی جارہی ہے لحاظہ فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کم سے کم60فیصدکمی لانابہت ضروری ہے کوئلے کی بجائے سورج پانی اورہواسے بجلی پیداکرنے کے متباد ل ذرائعے پر انحصاربڑھاناہوگا اس کے علاوہ پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیموں کی تعمیربھی وقت کاتقاضاہے کیونکہ فالتوپانی کوذخیرہ کرکے پاکستان اس پانی سے سستی بجلی پیداکرنے کے ساتھ آبپاشی کے مقاصدکیلئے بھی استعمال کرسکتاہے پانی ذخیرہ کرنے سے پانی استعمال میں آنے کے ساتھ سیلابوں سے بھی بچاؤکاسبب بن سکتاہے موجودہ حکومت کی اس سلسلہ میں حکمت عملی ٹھیک ہے اور حکومتی سطح پرمختلف اقدامات لائق تحسین ہے لیکن موسمیاتی تبدیلیوں اوراس کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مزیداقدامات کیے جائیں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں با غیچوں اوردرختوں کی فراوانی سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہوتی ہے درخت لگاکرہرشخص اپنی ملی فریضہ اداکرے ۔

متعلقہ عنوان :