علاج بھی ہو گیا ،بجٹ بھی آگیا مگر ٹی او آرز کا معاملہ ”جوں کا توں “ہے ،ڈاکٹر طاہر القادری

کرپشن،دہشتگردی ،غیر ملکی قرضے اورموجودہ حکمران بڑا خطرہ بن چکے‘ملک کی حالت بجٹ کے جعلی اعداد و شمار سے نہیں معاشی ایمرجنسی سے ٹھیک ہو گی‘انٹرویو

اتوار 5 جون 2016 22:10

علاج بھی ہو گیا ،بجٹ بھی آگیا مگر ٹی او آرز کا معاملہ ”جوں کا توں “ہے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5جون۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ علاج بھی ہو گیا ،بجٹ بھی آ گیا مگر ٹی او آرز کا معاملہ جوں کا توں ہے ،کرپشن کنگز آسانی کے ساتھ کسی کو اپنے گلے میں ٹی او آرز کا پھندا نہیں ڈالنے دیں گے ۔ کرپشن،دہشتگردی ، غیر ملکی قرضے اور موجودہ حکمران بڑا خطرہ بن چکے ۔

بڑی سرجری اور بڑے آپریشن کی ضرور ت ہے ۔ ملک کی حالت بجٹ کے جعلی اعداد و شمار سے نہیں معاشی ایمرجنسی سے ٹھیک ہو گی ۔وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔سربراہ عوامی تحریک نے17جون 2016 کے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے کئے جانیوالے احتجاج کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا اور ملک بھر کے ضلعی ذمہ داران کو زیادہ سے زیادہ کارکنان کی شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں ۔

(جاری ہے)

سربراہ عوامی تحریک نے کہاکہ حکمرانوں نے دھڑا دھڑ غیر ملکی قرضہ لے کر معیشت کو بند گلی میں بند کر دیا ،پیدا ہونیوالے بچے مقروض اور آئیندہ پیدا ہونیوالی فصلیں غیر ملکی بنکوں کی امانت ہیں ۔موجودہ حکمران30سال میں پاکستان کی معیشت کو نہیں سمجھ سکے،نہ وہ سمجھنا چاہتے ہیں،انکا ایجنڈا صرف لوٹ مار ہے ۔انہوں نے دہشتگردی اور قومی ایکشن پلان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ڈیڑھ سال قبل پارلیمنٹ نے قومی ایکشن پلان کے 20نکات پر اتفاق کیا تھا جس پر نیکٹا کے ذریعے عملدرآمد ہونا تھا مگر ڈیڑھ سال بعد وزیر داخلہ خوشخبری دے رہے ہیں کہ نیکٹا کی عمارت آئندہ6سے 7 ماہ میں تعمیر ہو جائے گی ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خاتمہ کے حوالے سے حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ٹی او آرز کی تیاری کے پراسس سے ہو جانا چاہیے ۔ٹی او آرز کی تیاری کا یہ ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہو گا،بالاخر فیصلہ عوام کو ہی کرنا ہو گا کہ وہ کرپشن زدہ اس متعفن نظام کے ساتھ زندہ رہنا چاہتے ہیں یا کوئی تبدیلی چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ کرپٹ نظام کی پیداوار یہ اسمبلیاں اور حکومت کرپشن کو تحفظ دیتی رہیں گی۔

متعلقہ عنوان :