رویت ہلال کمیٹی کا پشاور میں اجلاس چاند پر اتفاق رائے کا باعث بن سکتا ہے، علامہ محمد خلیل الرحمان قادری

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے سے ہٹ کر چاند کی رویت کا اعلان ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کے مترادف ہے،رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی

اتوار 5 جون 2016 19:16

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5جون۔2016ء) رویت ہلال کمیٹی کا پشاور میں اجلاس چاند پر اتفاق رائے کا باعث بن سکتا ہے، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے سے ہٹ کر چاند کی رویت کا اعلان ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کے مترادف ہے ان خیالات کا اظہار مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن علامہ محمد خلیل الرحمان قادری نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی میں کسی ایک نہیں بلکہ تمام مسالک کے نمائندے شریک ہیں جو ملک بھر سے شہادتوں کے بعد چاند کی رویت کا اعلان کرتے ہیں اس کے برعکس چاند کا اعلان کرنا عوام کو گمراہ کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضا ن المبارک کا چاند دیکھنے کے لئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پہلے کراچی میں ہونا تھالیکن وزرات مذہبی امور نے اجلاس کراچی کے بجائے پشاور میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ چاند کی رویت کے حوالے پشاور سے شہادتوں کی بات کی جاتی ہے اس لئے مرکزی ہلال کمیٹی پشاور میں بیٹھ تمام شہادتوں کا جائزہ لے کر چاند کے نظر آنے یا نہ آنے کا اعلان کرے گی۔

(جاری ہے)

علامہ محمد خلیل الرحمان قادری نے کہا کہ پوپلزئی سمیت کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے برعکس اپنی طرف سے چاند کا اعلان کرے انہوں نے کہا مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا پشاور میں اجلاس رکھنے کا مقصد ہی یہی ہے کہ چاند کی رویت پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے اور قوی امکان ہے کہ رمضان المبار ک کے چاند کی رویت پر اتفاق رائے پیدا ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :