وفاقی دارالحکومت میں کرائم کی سطح دن بدن بلند ہونے لگی

7 دن میں 5 شہری اغواء ، 5 گاڑیاں چوری

اتوار 5 جون 2016 17:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 جون۔2016) وفاقی دارالحکومت میں کرائم کی سطح دن بدن بلند ہونے لگی ہے ۔ 7 دن میں 5 شہری اغواء ، 5 گاڑیاں چوری ایک ڈکیتی اور ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہو گیا ۔ وزارت داخلہ نادرا طرز پر وفاقی پولیس میں بھی صفائی مہم کاآغاز کرے ۔ بہت جلد عام شہری احتجاج کرنے کے لئے پرتولنے لگے ہیں ۔سپریم کورٹ احکامات پر عملدرآمد کون کروائے گا۔

آئی جی یا وزیر داخلہ ، دو طاقتوں کے درمیان عدالت عظمی کا فیصلہ دب کر رہ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک ہفتے کے دوران خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد اغواء ، 5 گاڑیاں چوری جبکہ چوری ، راہزنی ، ڈکیتی سمیت متعدد وارداتیں ہوئیں ۔ جس سے شہری لاکھوں روپے نقدی ، طلائی زیورات ، موبائل فونز ، لیپ ٹاپ اور دیگر قیمتی اشیاء سے بھی محروم ہو گئے ہیں جبکہ پولیس اور اینٹی کار لفٹنگ سیل کی مایوس کن کارکردگی نے شہریوں کو تھانوں کے چکر لگوانے پر مجبور کر دیا ہے تھانوں میں سائلین کو صرف طفل تسلیاں دی جا رہی ہیں جبکہ پولیس اہلکار ہاتھ پرہاتھ رکھے بیٹھے ہیں جرائم پیشہ عناصر کو کھلی چھٹی ملنے کے باعث جرائم کی شرح میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے وزارت داخلہ کو چاہئے کہ نادرا کی طرز پر وفاقی پولیس میں بھی صفائی مہم کا آغاز کرے تاکہ پولیس کے محکمے میں چھپی کالی بھیڑیں بے نقاب ہو سکیں اور شہریوں کو انصاف فراہم ہو سکے ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے آؤٹ آف ٹرن ترقیاں پانے والوں کا فیصلہ بھی وزارت داخلہ اور آئی جی آفس کے دو طاقتوں کے درمیان دب کر رہ گیا ہے سپریم کورٹ نے تعلقات کی بناء پر آؤٹ آف ٹرن ترقیاں پانے والوں اور خوشامدی پولیس اہلکاروں و افسران کے خلاف تنزلی کا حکم نامہ جاری کر رکھا ہے تاہم وفاقی پولیس کے اعلی حکام اپنے اہلکاران و افسران کو بچانے کے لئے صرف کاغذی کارروائی کر رہے ہیں اور عدالت عظمیٰ کو بھی صرف کاغذی کارروائی دکھا رہے ہیں آؤٹ آف ٹرن ترقیاں پانے والے اورخوشامدی پولیس افسران کی وجہ سے ہی اسلام آباد جرائم کا گڑھ بن کر رہ گیاہے آئے روز وارداتوں میں اضافے نے شہریوں کو عدم تحفظ کا شکار کر کے رکھ دیا ہے تھانوں میں شہریوں کو طفل تسلیاں دے کر چلنا کر دیا جاتا ہے جبکہ پولیس کی نااہلی اور غفلت کے باعث جرائم پیشہ عناصر کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے وزارت داخلہ نے اگر وفاقی پولیس کے محکمے میں کالی بھیڑوں کی صفائی کے لئے اقدامات نہ کئے تو وفاقی دارالحکومت جرائم کی آما جگاہ بن کر رہ جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :