مالی سال کا بجٹ ٗ ملک میں ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا ٗ وزار ت خزانہ

پانی ،توانائی اور خوراک کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے عوام کی زندگی میں بہتری آئے گی ٗحکام چین پاکستان اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام صوبے مستفید ہوں گے ٗ کے پی کے اور فاٹا کو خصوصی فائدہ ہوگا ٗ رپورٹ

اتوار 5 جون 2016 15:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 جون۔2016) وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال2016-17 ء کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام سے ملک میں ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا ٗ سماجی وانسانی ترقی کے منصوبوں ، پانی ،توانائی اور خوراک کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے عوام کی زندگی میں بہتری آئے گی۔جمعہ کو وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ پاک چائنہ اقتصادی کوریڈور کے تاریخی مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے پی ایس ڈی پی 2016-17 ء کے تحت کوریڈور منصوبے اور صوبوں کیلئے خطیر رقم کی مختص کی جائیگی ، کوریڈور کے مغربی حصے سے متعلق منصوبوں کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ اقتصادی ترقی کے فوائد جلدازجلد تمام لوگوں کو پہنچ سکیں ٗ اصلاحات اور جدت آمیزی ایسے ذرائع ہیں جن سے معیشت کو بڑی ترقی دی جاسکتی ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

چین پاکستان اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام صوبے مستفید ہوں گے ٗ بلوچستان خیبر پختونخوا اور فاٹا کو خصوصی طور پر فائدہ ہوگا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری وزیراعظم نواز شریف اور اعلیٰ چینی قیادت کاوژن ہے جس کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان تاریخی رابطوں کو بحال کرنا اور مزید بہتر طور پر تعمیر کرناہے ٗکلیدی منصوبے کے مکمل ہونے سے پاکستانی معیشت کی تقدیر بدل جائیگی تقریباً 46 ارب ڈالر مالیت سے سڑکوں، ریلوے ، ٹیلی کام ، گوادر پورٹ ، اور توانائی کے مختلف منصوبوں کی تعمیر کے تاریخی معاہدے پر دستخط کیے۔

سی پیک دونوں برادر ممالک اور خطے کو جوڑنے کی اہم بنیاد ہے۔یہ کوریڈور گیم چینجرکی صلاحیت رکھتا ہے ملک اور اس کے عوام خوشحالی کی اس منزل کو پا لیں گے جس کی ان سے توقع ہے۔پلاننگ کمیشن کے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق خانیوال ۔فیصل آباد ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے 50 کروڑ،گوادر ا۔تربت ۔خوشاب سیکشن کی تعمیرکے لئے 2 ارب 80 کروڑ،برہان ،حویلیاں ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے 1 ارب 30 کروڑ،تھاہ کوٹ ،حویلیاں ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے 11 ارب 85 کروڑ،لاہور ،عبدالحکیم سیکشن کی تعمیر کے لئے 20 ارب ،انسانی اعشاریوں میں بہتری کے لئے 50 کروڑ،پرائم منسٹر ہنر مند پاکستان پروگرام کے لئے 34 کروڑ،قومی نصاب کونسل کے لئے 3 کروڑ 50 لاکھ ،گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ترقیاتی کاموں کے لئے 2 ارب،چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق آبی سکیم کے لئے 1 ارب 50 کروڑ،ناروال میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لئے 18 کروڑ،قومی کھیلوں کے انعقاد کے لئے 13 کروڑ،سیف سٹی اسلام آبادپراجیکٹ کے لئے 4 ارب ،چشمہ نیوکلئیر پاور پراجیکٹ کے لئے 10 ارب 40 کروڑ،پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے لئے 13 ارب 10 کروڑ،ایرا کے لئے 4 ارب ،دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے 10 ارب ،1200 میگاواٹ ایل این جی پاور پلانٹ کے لئے 22 ارب 50 کروڑ،1200 میگا واٹ ایل این جی حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کے لئے 22 ارب 50 کرو ڑ روپے سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈ ز جاری کر دئے ہیں ۔

وفاقی حکومت نے مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی رہداری کے منصوبے کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے تاکہ اس کی تکمیل سے ملک کی اقتصادی اور معاشی ترقی اور خوشحالی کے اہداف میں مدد حاصل کی جاسکے۔