حکومت اور انتظامیہ عوام کو تحفظ دینے کی بجائے بد امنی کی ترغیب دے رہی ہیں، صوبائی وزیر کے بیٹے کا اغواء حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے حکومت اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام رہی ہے صوبے سے بد امنی کے خاتمے اور عوام کے تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے،جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈوکیٹ و دیگر کی پریس کانفرنس

اتوار 5 جون 2016 15:11

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 جون۔2016) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری سابق اسپیکر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ خطے کا سب سے بڑا مسئلہ جرائم ہیں، حکومت اور انتظامیہ عوام کو تحفظ دینے کی بجائے بد امنی کی ترغیب دے رہی ہیں، صوبائی وزیر کے بیٹے کا اغواء حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے حکومت اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام رہی ہے صوبے سے بد امنی کے خاتمے اور عوام کے تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے ، رمضان المبارک میں فحاشی عریانی سے گریز اور احترام رمضان پر مکمل عمل در آمد کیا جائے دینی مدارس کے خلاف بے جا مداخلت بند کی جائے حکومت اور دینی مدارس کے درمیان 2010 کے معاہدے پر عمل در آمد کیا جائے۔

یہ بات انہوں نے ممتاز قبائلی رہنماء سابق باکسر حاجی نادر خان خلجی کی ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلا م میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر ضلعی امیر مولانا ولی محمد ترابی ،صوبائی جوائنٹ سیکرٹری حاجی نورگل خلجی،مولانا نورمحمد ،مولانا عبدالواسع سحر ،عبدالرحمٰن بڑیچ اور دیگر بھی مو جو د تھے ۔

ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ صوبے سے امنی کے خاتمے اور عوام کے تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے، حکومت کی نااہلی کا ثبوت یہ ہے کہ خود اپنی رٹ قائم نہیں کر سکتی ہے اور نہ ہی انصاف کی آواز بلند ہو تی ہے یہی وجہ ہے کہ بلوچستان میں صوبائی وزیر کا بیٹا بھی اغواء ہو جا تا ہے انہوں نے کہا ہے کہجمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ مطالبہ کیا ہے کہ اغواء کاری میں جو بھی ملوث ہے اسے بے نقاب کیا جائے تا کہ آنے والے وقت میں کوئی کسی کو اغواء کرنے کا سوچ تک نہ سکے لیکن آج تک کسی بھی اغواء کار کو بے نقاب نہیں کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے خطے کا سب سے بڑا مسئلہ جرائم ہیں حکومت اور انتظامیہ عوام کو جرائم سے دورکرنے کے بجائے بدامنی کی ترغیب دیتے ہیں،پارٹی کے زیر اہتمام گزشتہ روز سماج کے حوالے سے ایک سمینار منعقد کیا گیا جس میں تمام طبقے اور مذاہب کی لو گوں کو شرکت کی دعوت دی ۔ اس وقت بھی ہمارے معاشرے میں انتظامیہ میں ہو ں یا سیا سی عزت دار لو گ مو جو د ہیں لیکن وہ اپنی عزت کی خاطر خامو شی اختیار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے ایک بار پھر مدارس کے خلاف کارروائی شروع کی ہے لیکن 2010میں دینی مدارس کی 5تنظیموں اور حکومت کے درمیان ایک تحریری معاہدہ ہو اتھا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ دینی مدارس کو محکمہ تعلیم کے ساتھ منسلک کیا جاہیگا لیکن 2016تک اس معاہدے پر عمل تو نہیں ہوا لیکن خلاف ورزی ضرور ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک مقدس مہینہ ہے حکومت اور انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اس مہینے میں فحاشی عریانی سے گریز کر تے ہوئے احترام رمضان پر عمل کر یں۔ اگر گزشتہ برس کی طرح انتظامیہ نے اس سال ایوب اسٹڈیم میں عریانی اور فحاشی کی تو ہم یہ کسی بھی صورت نہیں ہونے دینگے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے اور پارٹی کی جانب سے شامل ہونے والے حاجی نادر خان خلجی اور ان کے ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کیلئے استقامت کی دعا بھی کرتے ہیں کہ جس جذبے کے ساتھ انہوں نے پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اﷲ انہیں اس پر مکمل چلنے میں توفیق عطاء فرمائے ۔

اس مو قع پر شامل ہونے والے حاجی ناد رخلجی نے کہا کہ میں نے بڑے سوچ اور صلاح ومشورے کے بعد جمعیت علماء اسلام میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ جمعیت علماء اسلام واحد سیاسی اور مذہبی جماعت ہے جس نے ہر وقت عوام کی خدمت اور حقوق نسواں یا مغربی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اس مو قع پر انٹرنیشنل باکسر محمد علی کے انتقال پر اجتماعی دعا بھی کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :