رمضان المبارک آمد سے قبل ہی تاجروں نے مبارک مہینے کے تقدس کو پامال کرنا شروع کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 5 جون 2016 14:20

رمضان المبارک آمد سے قبل ہی تاجروں نے مبارک مہینے کے تقدس کو پامال کرنا ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05جون۔2016ء) رمضان المبارک آمد سے قبل ہی تاجروں نے اس مبارک مہینے کے تقدس کو پامال کرنا شروع کردیا ہے ،اور اشیاءخورونوش سمیت پھلوں کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ بڑے شہروں میں سبزی ، مرغی کا گوشت اور دودھ مہنگا ہوگیا۔کوئٹہ میں ایک کلوٹماٹر کی قیمت میں 20روپے اور مرغی کے گوشت کی قیمت میں بیس روپے اضافہ کردیا گیا۔

پھلوں کی قیمت بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔پھلوں ، سبزیوں ،دودھ اور گوشت سے لے کر دیگر اشیائے خورد نوش تک بیشتر اشیاءکی قیمتوں میں دس سے بیس فیصد تک کا اضافہ ہوگیا ہے، شہر کی سبزی منڈیوں میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 20روپے اضافہ کے بعد فی کلو قیمت 40روپے تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ادرک فی کلو قیمت میں 60روپے اضافہ کے بعد 180روپے تک پہنچ گئی ،اسی طرح لہسن کی فی کلوقیمت 160روپے فی کلو سے بڑھ کر 200روپے تک پہنچ گئی ہے ،لیموں کی فی کلو قیمت بھی 40روپے کے اضافہ کےساتھ 240روپے تک پہنچ گئی ہے،اسی طرح پیاز کی قیمت میں 5روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت 240روپے سے بڑھ کر260روپے فی کلو ہوگیا اور بکرے کاگوشت 650روپے فی کلومیں فروخت کیاجارہاہے،دودھ فروشوں نے بھی دودھ کی قیمت میں من مانہ اضافہ کردیا ہے، دودھ کی فی لیٹرقیمت 90روپے کردی گئی ہے، شہری اچانک مہنگائی سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔نواب شاہ کے مرکزی بازار میں دال ہو یا سبزی یا پھر فروٹ سب کی قیمتیں آسمان پرہیں ،شہریوں کا کہنا ہے کہ کہنے کو وہ شہر میں رہتے ہیں مگر قانون یہاں جنگل کا چلتا ہے، کوئی منافع خوروں کو پکڑنے والا نہیں ہے۔

رمضان میں مہنگائی کا رونا صرف صارف نہیں روتا ، بلکہ دکاندار بھی روتا ہے، ان کا رونا ہے ہول سیل مارکیٹ میں آنے والے مہنگائی کے طوفان کا۔ماہ صیام یوں تو نیکی کمانے کامہینہ ہے،تاہم مہنگائی کے بڑھتے طوفان کا سامنا کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ غیرمنصفانہ نظام نے اس ماہ مقدس کو دنیا کمانے کا ذریعہ بنادیا ہے۔

متعلقہ عنوان :