آئی جی پنجا ب کارمضان میں سکیورٹی کے لئے 76ہزار 5سو 78اہلکاروں کی تعیناتی کا فیصلہ

شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر رمضان کے دوران گاڑیوں کی چیکنگ کے علاوہ سرچ اینڈ سویپ جاری رکھا جائے گا‘مشتاق سکھیرا

جمعہ 3 جون 2016 22:20

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء )صوبے بھر میں ماہِ رمضان میں خصوصی طور پرسحراور افطار کے اوقات کارکے دوران32ہزار 3سو 86مساجد اور 2ہزار 6سو 66امام بارگاہوں کے علاوہ تراویح کے مقامات سمیت اہم مارکیٹوں، تجارتی مراکز، سرکاری عمارات اور اہم دفاتر کی سکیورٹی کے لئے 76ہزار 5سو 78اہلکاروں کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں کی بیواؤں اور یتیم بچوں کے ویلفیئر سے متعلق زیر التواء کیسز کو ہر صورت رواں ہفتے مکمل کرنے کے فیصلے کے ساتھ ساتھ رمضان بازاروں میں خریداروں کی سکیورٹی کے ساتھ ساتھ ان کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی حفاظت کویقینی بنانے اور صوبے بھر میں ناکوں پر پابندی کے علاوہ ضرورت کے تحت سرپرائز ناکے لگانے جیسے اہم فیصلے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں منعقد کی جانے والی آرپی او کانفرنس میں کیے گئے۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی سربرہی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، مشتاق احمد سکھیرا نے کی۔ تمام آر پی اوز اورسی سی پی او لاہورنے ویڈیولنک کے ذریعے جبکہ ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، سہیل خان، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، ڈاکٹر عارف مشتاق، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب، فیصل شاہکار، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب، رائے محمد طاہر، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز پنجاب، بی اے ناصر، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ I-، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ II-، سلمان چوہدری، ڈی آئی جیI.T، شاہد حنیف اور ڈی آئی جی R&D، احمد اسحاق جہانگیرکے علاوہ سی پی او کے دیگر سینیئر پولیس افسران نے شرکت کی۔

مختلف اضلاع میں موجود فیلڈ افسران کی ڈیمانڈ کے مطابق ضلعوں میں نفری کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا اور خصوصی طور پر مساجد کو سیکیورٹی کے لئے تین کیٹگریز A، Bاور Cمیں تقسیم کیا گیا اور اسی تناسب سے ان پر تعیناتی کی جائے گی۔ اسی طرح صوبے بھر میں موجود امام بارگاہوں کو بھی انہی تین کیٹگریز کے حساب سے نفری فراہم کی جائے گی۔ اس موقعہ پر آئی جی پنجاب کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان اہلکاروں میں ایس پی، ڈی ایس پی، انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی رینک کے 3ہزار 8سو 37جبکہ ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل رینک کے 21ہزار 5سو 89اہلکاروں کے علاوہ 8ہزار 5سو57پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ جبکہ 42ہزار 5سو 95رضا کار شامل ہیں۔

آئی جی کو مزید بتایا گیا کہ سیکیورٹی ڈیوٹی کے لئے 1ہزار 1سو 15واک تھرو گیٹس اور 13ہزار 7سو 28میٹل ڈٹیکٹرز ضلعوں کو فراہم کر دئیے گئے ہیں جو مسجدوں اور امام بارگاہوں میں آنے والے شہریوں کی چیکنگ کے لئے داخلی راستوں پر لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں صوبے بھر میں ناکے لگانے پر پابندی کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ کیا گیا کہ یہ ناکے صرف انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر بوقت ضرورت طے شدہ ایس او پی کے مطابق لگائے جائیں گے ۔

جنہیں بعد میں فوری طور پر ہٹا دیا جائے گا۔اس کے علاوہ شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر ماہِ رمضان کے دوران گاڑیوں کی چیکنگ کے علاوہ سرچ اینڈ سویپ جاری رکھا جائے گا۔مشتاق سکھیرا نے فیلڈ افسرا ن کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ رمضان بازاروں میں خریداروں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ان کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور خریداری کے دوران ٹریفک کے بہاؤ کو رواں دواں رکھیں اور اس صورت میں لا پرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

کانفرنس میں پولیس اہلکاروں کی بیواؤں اور بچوں کے ویلفیئر سے متعلق تمام زیر التواء کیسز کو رواں ہفتے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے اس سلسلے میں فیلڈ افسران کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر صورت ان کیسز کو مکمل کرکے جمعرات تک سی پی او میں بھجوا دیں تا کہ اہلکاروں کی فیملیز کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ صوبے بھر میں موجود بنکوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بنکوں کو پولیس کی طرف سے جاری کیے گئے سیکیورٹی SOPsپر سختی سے عملدرآمد کروانے کا فیصلہ کیا گیا اور افسران کو یہ ہدایات دی گئیں کہ وہ اس کی خلاف ورزی اور اس میں کوتاہی برتنے والے بنکوں کی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کریں تاکہ عوام بنکنگ سہولت سے بلا خوف و خطر مستفید ہو سکیں۔

آئی جی پنجاب نے تمام فیلڈ افسران کو یہ ہدایات بھی جاری کیں کہ وہ ذاتی طور پر سیکیورٹی انتظامات کی نہ صرف خود مانیٹرنگ کریں گے بلکہ فیلڈ افسروں سے بھی مستقل رابطہ رکھیں گے تا کہ عوام کو اس مقدس مہینے میں بھرپور سیکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔