صفائی نہ ہونے سے برساتی نالوں کا پانی واٹربورڈ کی سیوریج لائنوں میں بیک پریشر کے ساتھ داخل ہورہا ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ

جمعہ 3 جون 2016 21:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) کے ایم سی کے برساتی نالوں کی فوری صفائی انتہائی ناگزیر ہے ، صفائی نہ ہونے سے برساتی نالوں کا پانی واٹربورڈ کی سیوریج لائنوں میں بیک پریشر کے ساتھ داخل ہورہا ہے جس سے پورے شہر کا نکاسی آب کا نظام کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ،سیوریج لائنوں کی پھٹنا اور اہم سڑکوں پر مین ہولز کا اوورفلو معمول بن گیا ہے ،شہریوں کو اذیت سے بچانے کیلئے متوقع بارشوں سے قبل کے ایم سی کے برساتی نالوں کی صفائی بہت ضروری ہوگئی ہے یہ بات ایم ڈی واٹربو رڈ مصباح الدین فرید نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے نام جاری اپنے مراسلے میں کہی ہے ایم ڈی واٹربورڈ نے مراسلہ کے زریعے ان کی توجہ برساتی نالوں کی صفائی کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر واٹر بورڈ نے بھی دیگر میونسپل کارپوریشنز کی طرح ممکنہ بارشوں کی پیشن گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایمر جنسی پلان ترتیب دیا ہے ، یہ پلان متعلقہ محکموں اور واٹر بورڈکے تمام افسران کو عملدرآمد کے لئے بھیج دیا گیا ہے، پلان میں واضح طور پراس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بارش کے پانی کی نکاسی صرف بر ساتی نالوں سے ممکن ہے ، شہر میں واقع تمام بڑے بر ساتی نالوں کی صفائی محکمہ میو نسپل سروسز،بلدیہ عظمیٰ کراچی و دیگر برساتی نالوں کی صفائی ضلعی بلدیات،کنٹونمنٹ بورڈز سمیت دوسرے اداروں کی ہے شہر کے کسی بھی نالے کی صفائی واٹر بورڈکی ذمہ داری میں شامل نہیں ہے ،لہٰذا جن محکموں ،اداروں کی ذمہ داری ان نالوں کی صفائی کر نا ہے ، وہ تمام ادارے اپنی ذمہ داریاں بلا تاخیر پوری کریں تاکہ نہ صرف عام دنوں بلکہ بارش کے دوران اوور فلو کے مسائل نہ ہوں ،انہوں نے کہا ہے کہ شہر میں واقع چھوٹے اور بڑے تمام برساتی نالوں کے زریعے گھریلو سیوریج اور بر سات کے پانی کی نکاسی ہو تی ہے،شہر میں واقع نہ صرف بڑے بڑے بر ساتی نالے بلکہ چھوٹے نالوں کی صفائی کرنا بھی ان ہی بلدیاتی و متعلقہ اداروں کا کام ہے ،البتہ نکاسی آب کی لائنوں کا چوک ہونا اور اس کا کھو لنا واٹر بورڈ کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے ،لیکن شہر سے کوڑا کرکٹ (کچرا) اٹھانا اعلیٰ سطح پر قائم کئے گئے محکمہ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کی ذمہ داری ہے ،ان تمام حقائق اور واضح تعین کے باوجود شہر میں نکاسی آ ب کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار بلا جھجک واٹر بورڈ کو ٹھہرا دیا جاتا ہے ،شہر کے تمام گھریلو سیوریج کو بہانا واٹربورڈ کے سسٹم لے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے جسے واٹر بورڈ نکاسی آب کے سسٹم کو رواں رکھتے ہوئے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیتا ہے،انہوں نے مزید کہا ہے کہ لوگ اکثر اوقات بارش کے دنوں میں واٹر بورڈ کی لائنوں میں برسات کے پانی کی نکاسی کے لئے مین ہولز کے ڈھکن ہٹا دیتے ہیں تاکہ بارش کا پانی نکل سکے جس کے باعث لائنوں میں شاپرز، کچرا اور کوڑاکرکٹ چلا جاتا ہے اور لائنیں چوک ہو جاتی ہیں جبکہ بعض اوقات لائنیں سنک ڈاؤن ، چوک ہو نے سے اوور فلو ہو جاتی ہیں اور پانی اوورفلو ہو کر سڑکوں پر آجاتا ہے اور لائنیں بھی اسی وجہ سے سنک ڈاؤن ہو جاتی ہیں ،ان تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہو ئے واٹر بورڈ نے ممکنہ بارشوں کے دوران برساتی نالوں کے زریعے پانی کی نکاسی کے لئے پلان تر تیب دیا ہے ، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ لو گوں نے رہائشی پلاٹوں کو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کر نا شروع کر دیا ہے جس سے نکاسی آب کے سٹم پر شدید دباؤ ہے اسی طرح سڑکیں جو کہ صرف گاڑیوں اور ٹریفک کے لئے استعمال ہو تی ہیں ان پر لوگوں نے اسٹالز، ریڑھیاں لگا رکھی ہیں جس کی وجہ سے متعلقہ اداروں کو ان نالوں کی صفائی میں مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ، انہوں نے شہریوں سے اور متعلقہ اداروں اور محکموں سے درخواست کی ہے کہ عوام الناس کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے بارشوں کی آمد سے قبل شہر کے تمام برساتی نالوں کی صفائی کو یقینی بنایاجائے خاص طور پر ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کو ہدایت جاری کریں اور نالوں کی صفائی کا فوری طور پر بندوبست کیا جائے تاکہ بارشوں کے دوران پانی سڑکوں، گلیوں اور راستوں کی بجائے برساتی نالوں کے زریعے نکل جائے اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ٹریفک میں بھی کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

متعلقہ عنوان :