اسلام آباد کے میئر کو با اختیار دیکھنا چاہتے ہیں ،ادارے کی تقسیم قبول نہیں،چوہدری محمد یٰسین

سی ڈی اے سے اٹھنے والا طوفان سارے پاکستان میں محسوس کیا جائے گا ،مزدور رہنماء سی ڈی اے کی تقسیم کے سلسلے میں راولپنڈی /اسلام آباد کی ٹریڈیونینز کے نمائندوں کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 3 جون 2016 17:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) سی ڈی اے کی تقسیم اور ملازمین کو حاصل شدہ مراعات کو قانونی تحفظ حاصل نہ ہونے کے سلسلے میں سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین کی صدارت میں راولپنڈی /اسلام آباد کے مزدور رہنماؤں کا اجلاس سی ڈی اے چیئرمین کمپلیکس کانفرنس ہال میں منعقد ہوا ،مزدور رہنماؤں کے اجلاس میں OGDCLیونین کے رہنماء اقلیم خان ،ZTBLیونین کے چیئرمین ملک شمیض اعوان ،پاکستان سپورٹس بورڈ یونین کے جنرل سیکرٹری محمد اکرم بھٹی ،PWDیونین کے راجہ وقارحسین ،آئل ٹینکر یونین کے محمد اسلم نیازی ،آل پاکستان اخبار فروش یونین کے جنرل سیکرٹری ٹکا خان ،ریڈیوپاکستان یونین کے محمد اعجاز اور چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی پمزکے منظر حسین نقوی ،یوٹیلی سٹورز یونین کے راجہ مسکین ،سی ڈی اے مزدور یونین کے صدر اورنگزیب خان ،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی ،سپریم ہیڈ صوفی محمود علی و دیگر مزدور رہنماؤں نے شرکت کی ،اجلاس کے شرکاء کو سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین نے بتایا کہ ہم میئر اور ڈپٹی میئر سمیت تمام منتخب بلدیاتی نمائندوں کا احترام کرتے ہیں اور عوام اور اس شہر کی بہتری کی خاطر ہم ان کو مکمل با اختیار دیکھنا چاہتے ہیں ،ہم وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور دیگر ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سی ڈی اے کے ادارے کا پورے کا پورا نظام میئر کے ماتحت کیا جائے تاکہ عوام کو منتخب نمائندوں سے جو توقعات وابستہ ہیں منتخب نمائندے اپنی بہتر پالیسیوں کے ذریعے اسلام آباد کے دیہی اور شہری عوام کی توقعات کو پورا کر سکیں کیونکہ سی ڈی اے کی تقسیم جس انداز میں کی جا رہی ہے یہ انداز غیر فطری ہے اس سے نہ صرف اداروں کے درمیان تصادم پیدا ہو گا بلکہ میئر کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اورادارے کے نظام کو چلانے میں مشکلات پیش آئیں گی اور عوام کا اعتماد اٹھنے کے ساتھ سی ڈی اے ملازمین کا مستقبل سوالیہ نشان بن جائے گا ،ہم جمہوری حکومت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات منعقد کروا کر عوام کے فیصلے عوام کے نمائندوں کو کرنے کا موقع فراہم کیا جبکہ اس سے پہلے چالیس پچاس سال تک بیوروکریسی نے اسلام آباد کی عوام کے لیے بہتر فیصلے نہیں کیے بلکہ چند خاص لوگوں کو نوازنے کے لیے یہ پالیسیاں بناتے رہے یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو ہمیشہ سی ڈی اے کی طرف سے تحفظات رہے جس کی وجہ سی ڈی اے بورڈ میں عوام کی نمائندگی کا نہ ہونا تھا ،اب ضرورت اس امر کی ہے کہ بلدیات کے منتخب نمائندوں کو با اختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ادارے کو بھی فعال بنایا جائے اور اسلام آباد کے میئر کو لارڈ میئر کا درجہ دے کر سی ڈی اے سمیت اسلام آباد کے دیگر اداروں کو اسکے ماتحت کر دیا جائے تاکہ منتخب نمائندے عوام کے لیے بہتر پالیسیاں مرتب کر سکیں اور بیوروکریسی اور افسران کو بھی منتخب نمائندوں کے ماتحت کرنے سے نہ صرف جمہوری ادارے مضبوط ہونگے بلکہ سی ڈی اے ملازمین کے جو تحفظات ہیں وہ دور ہو جائیں گے ،اس موقع پر مزدور رہنماؤں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین جس نے ہر برے وقت میں نہ صرف مزدور تنظیموں کو رہنمائی فراہم کی بلکہ ہر جگہ سی ڈی اے مزدور یونین اور اسکے کارکن شانہ بشانہ عملی طور پر شریک ہوئے ،چوہدری محمد یٰسین نے مارشل لاء کے دور میں بھی آزادی صحافت اور مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہم سمجھتے ہیں کہ سی ڈی اے مزدور یونین کے قائد چوہدری محمد یٰسین اور انکے محنت کشوں کے تحفظات و خدشات درست ہیں لہذا ہمارا بھی جمہوری حکومت سے مطالبہ ہے کہ جہاں ہم مزدور وزیر اعظم پاکستان میاں نوازشریف کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں وہاں ہم وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سی ڈی اے مزدور یونین کے کارکنوں کے تمام خدشات اور تحفظات کو دور کیا جائے سی ڈی اے جیسے قومی ادارے کو تقسیم نہ کیا جائے اور سی ڈی اے ملازمین کو سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے اور اگر سی ڈی اے ملازمین کی حق تلفی ہوئی اور انکے ادارے کو تقسیم اور ان کو حاصل شدہ مراعات کو قانونی تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو ہم تمام راولپنڈی /اسلام آباد کی مزدور تنظیمیں چوہدری محمد یٰسین اور سی ڈی اے مزدور یونین کے شانہ بشانہ ہر طرح کی عملی جدوجہد میں شریک ہونگے ۔