ینگ نرسز حکومت سے مذاکرات کے بعد دو دھڑوں میں تقسیم ،ایک گروپ نے احتجاج ختم کر دیا ،دوسرے دھڑے کا جاری رکھنے کا اعلان

نرسز کی مسلسل پانچویں روز بھی شدید نعرے بازی ،مال روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے شہریوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا

جمعہ 3 جون 2016 17:50

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر سروس سٹرکچر اور رسک الاؤنس کے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والی ینگ نرسز ایسوسی ایشن حکومت سے مذاکرات کے بعد دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئیں ، مذاکرات کے بعد ایک گروپ نے احتجاج ختم کر دیا جبکہ دوسرے دھڑے کے سیکرٹری صحت سے مذاکرات دوبارہ ناکام ہو گئے جس کے بعد انہوں نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر تے ہوئے میو ہسپتال ایمرجنسی بند کرنے کی دھمکی دیدی، نرسز نے مسلسل پانچویں روز بھی احتجاج کے دوران اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی جبکہ مال روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے شہریوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر پانچ روز قبل ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے احتجاج نے ہیلتھ رسک الانس،سروس اسٹرکچر سمیت دیگر مطالبات پورے نہ ہونے کے خلاف دھرنا دینا شروع کیا۔

(جاری ہے)

پانچ روز تک جاری رہنے والے دھرنے کے دوران دو بار حکومت سے مذاکرات ہوئے۔ پانچویں روز ینگ نرسز ایسوسی ایشن اور حکومت پنجاب کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے،نرسوں اور مشیرصحت کے درمیان مذاکرات ڈھائی گھنٹے تک جاری رہے۔

مذاکرات میں مشیرصحت خواجہ سلمان رفیق اور نرسوں کے 7رکنی وفد نے شرکت کی،مذاکرات کے بعد صدر ینگ نرسزایسوسی ایشن پنجاب روزینہ منظور نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے مطالبات مان لئے ہیں۔روزینہ منظور نے مزید بتایا کہ حکومت نے ہیلتھ رسک الاؤنس دینے کی منظوری دیدی ہے اور یہ الاؤنس تین ماہ میں بڑھا دیا جائیگا،سیکرٹری انفارمیشن نرسزایسوسی ایشن ناصرہ پروین نے کہا کہ مطالبات کی منظوری کے بعد دھرنے کا جواز نہیں بنتا، دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

تاہم میو ہسپتال کی نرسنگ اسٹاف نے حکومتی مذاکرات کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے مسترد کرکے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ مذاکرات نہ ماننے والے دھڑے کا کہنا ہے کہ تین ماہ میں رسک الانس اور سروس اسٹرکچر کے ساتھ دیگر مطالبات کی منظوری دی جانیوالی میٹھی گولی ہم کھانے کو تیار نہیں ہیں اور تحریری یقین دہانی تک دھرنا جاری رہے گا۔میو ہسپتال سے تعلق رکھنے والی ناراض نرسزز دھڑے کی سربراہ راحیلہ کا کہنا ہے کہ ہم حکومت سے مذاکرات کو تسلیم نہیں کرتے، ینگ نرسز کے ایک دھڑے نے حکومت کی ایما پر دھرنے سے علیحدگی کا اعلان کیا تاہم ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

راحلیہ کا کہنا ہے کہ میواسپتال میں نرسزکی تعداد زیادہ ہے اور تمام نرسزدھرنے میں بیٹھی رہیں گی اور مطالبات تسلیم کئے بنا دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا جبکہ نرسوں کے ناراض دھڑے سے مذاکرات کے لئے میو اسپتال کے ایم ایس ڈاکڑ امجد حسین دھرنے میں پہنچے تاہم نرسوں نے ان سے مذاکرات سے صاف انکار کردیا۔جس کے بعد نرسوں کے ناراض دھڑے سے سیکرٹری صحت نجم احمد شاہ نے بھی طویل مذاکرات کیے جو کہ ناکام ہو گئے اور نرسوں نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا ۔ ینگ نرسز نے میو ہسپتال ایمرجنسی بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی۔ احتجاج میں نرسوں کی جانب سے دھوپ سے بچنے کے لئے سن گلاسز اور چھتریوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے ۔ جبکہ احتجاج کے باعث مال روڈ پر شہریوں کو مسلسل دقت کا سامنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :