میئر اور ڈپٹی میئرز کا انتخاب نہ ہونا آئین اور قانون کے ساتھ مذاق ہے ،ڈاکٹر فاروق ستار

کراچی ایشیاکا گندہ ترین شہر بن چکا بلدیاتی نمائندوں کو با اختیار بنایا گیا تو شہر کو صاف ستھرا اور خوبصورت ترین شہر بنا دینگے ضمنی الیکشن نیٹ پریکٹس ہے اصل انتخابات2018میں منعقد ہونگے جس میں سندھ کا وزیر اعلیٰ ایم کیو ایم کا ہوگا،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 2 جون 2016 22:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی سینئر ڈپٹی کنوئینر ڈاکٹر فارق ستار نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کو سات ماہ کا عرصہ گزرچکا ہے لیکن میئر اور ڈپٹی میئر سمیت دیگر منتخب نمائندوں کا انتخاب عمل میں نہیں لایا گیا ،یہ آئین وقانون کے ساتھ مذاق ہے،کراچی ایشیاکا گندہ ترین شہر بن چکا ہے بلدیاتی نمائندوں کو با اختیار بنایا گیا تو شہر کو صاف ستھرا اور خوبصورت ترین شہر بنا دینگے۔

ضمنی الیکشن نیٹ پریکٹس ہے اصل انتخابات2018میں منعقد ہونگے جس میں سندھ کا وزیر اعلیٰ ایم کیو ایم کا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضمنی الیکشن کے روز پی ایس 117میں پی آئی بی کالونی کے اسکول میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم سے پہلے بھی کوئی جماعت مقابلہ نہیں کرسکی اور اب بھی کسی جماعت کا مقابلہ نہیں ہے لیکن جب کوئی دوسری جماعت انتخابی مہم چلاتی ہے تو یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ مقابلہ سخت ہے اور اگر کوئی اور جماعت دلچسپی کا اظہار نہ کرے تو یکطرفہ مقابلے کو ٹرن آوٹ کم ہونا ظاہر کیا جاتا ہے جبکہ ایک طرف ضمنی انتخاب ہیں اور دوسری جانب گرمی بھی پڑ رہی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ عوام کو پیشگی مبارکباد دیتا ہوں ،آج کا مقابلہ مکمل طور پر یکطرفہ ہے اس میں سرے سے کوئی مقابلہ ہی نہیں ہوا،یہ در اصل ایک سوچ کے خلاف مقابلہ ہے، عوام پر کسی بھی قیادت کو مسلط نہیں کیا جاسکتا، مصنوعی قیادت لانے کا عمل ترک ہونا چاہیے ۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے پاس ووٹ اور عوامی حمایت دونوں موجود ہے، عید کے بعد ضمنی الیکشن کا سلسلہ بند ہوجائیگا، تقسیم کی باتیں کرنے والے کراچی کے ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ مائنس الطاف کی سوچ رکھنے والے عناصر سے ہے۔