خیبرپختونخوا کے نرسوں کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا

پورے دن جاری رہنے والے دھرنے کے باعث شہر پشاورکی سڑکیں بلاک ہوگئیں مظاہرین ،حکومت کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے، محکمہ صحت نے نرسوں کیخلاف کاروائی کا آغاز کردیا

جمعرات 2 جون 2016 22:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) خیبرپختونخوا کے نرسوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا،پورے دن جاری رہنے والے دھرنے کے باعث شہر پشاورکی سڑکیں بلاک ہوگئیں، مظاہرین اورحکومت کے درمیان مذاکرات بھی ناکام ہو گئے، محکمہ صحت نے نرسوں کیخلاف کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے اسکول سے نکالنے کافیصلہ کااعلان کردیا۔

جمعرات کے روزخیبرپختونخوا کی نرسوں نے اپنے مطالبات کے حق میں صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا ۔ صوبہ بھر کی نرسیں احتجاج کے لیے صوبے کے سب سے بڑے تدریسی اسپتال لیڈی ریڈنگ پہنچ گئیں۔ جہاں پر نرسوں نے ایڈمن بلاک کے سامنے احتجاج کیا ،جس کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب روانہ ہو گئیں جہاں انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی ۔

(جاری ہے)

نرسوں اور محکمہ صحت کے درمیان مذاکرات کا بھی کوئی نتیجہ نہ نکلا اور نرسوں نے احتجاج رکھنے کافیصلہ کیا ہے ۔دوسری جانب محکمہ صحت خیبرپختونخوا نرسزکی ہڑتال کا نوٹس لے لیا،محکمہ صحت کا ہڑتال میں شریک زیرتربیت نرسز کو اسکول سے خارج کرنے سمیت متعلقہ پرنسپل کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کافیصلہ کرلیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ نرسنگ اسکول کو ہفتے کے دن بند کرکے ہاسٹل خالی کرایا جائیگا ،،محکمہ صحت نے تین بڑے ہسپتالوں میں میں زیر تربیت نرسز کی فہرست بھی منگوالی ہے ،وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات اور صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی کے مطابق نرسز کیمطالبات جائز نہیں ہیں اور ان کی تنخواہیں پہلے سے ہی بڑھائی جاچکی ہیں ،انکا کہنا تھا کہ نرسیں21گریڈ مانگ رہے ہیں کس طرح دیں، انہوں نے کہا کہ نرسیں اپنی ہڑتال ختم کردیں ،لوگوں کوشدید مشکلات ہیں،مظاہرین کا کہنا ہے نرسزکوپروفیشنل تسلیم کرکے ڈاکٹرز کی طرز پر ہیلتھ الاونس دیاجائے جبکہ پروموشن کے بند راستوں کو کھولا جائے ،اسٹوڈنٹ سکالرشپ کو بیس ہزارروپے کیاجائے اور سروس سٹرکچر کا نو ٹیفیکیشن کیا جائے ورنہ احتجاج جاری رہیگا۔

متعلقہ عنوان :