ضلعی زکواة چیئرمینوں کی نامزدگی کا نوٹیفکیشن صوبائی زکواة کونسل کی سمری کیمطابق میرٹ پر کیا جائے ، ورنہ احتجاج کیا جائے گا، موسیٰ خیل کے رہائشی ا حسان اللہ کا وفاق سے مطالبہ

جمعرات 2 جون 2016 21:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جون۔2016ء ) موسیٰ خیل کے رہائشی احسان اللہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی زکواة چیئرمینوں کی نامزدگی کا نوٹیفکیشن صوبائی زکواة کونسل کی سمری کے مطابق میرٹ پر کیا جائے بصور ت دیگر ہم وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرینگے یہ بات انہوں نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہر تین سال بعد ضلعی زکواة چیئرمینوں کی نامزدگی صوبائی زکواة کونسل کے چیئرمین وممبران کی متفقہ منظوری سے ہوتی ہے 24 جون2015 کو محکمہ زکواة نے بلوچستان کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر سے ضلعی زکواة چیئرمینوں کی نامزدگی کیلئے غیرسیاسی ایماندار اور پرہیز گار افراد کے نام طلب کئے تھے ضلعی زکواة چیئرمینوں کی نامزدگی اجلاس 19 نومبر2015 کو منعقدہوا جس میں اتحادی حکومت نے بلوچستان کے31 اضلاعی کی ایک حکومتی لسٹ صوبائی زکواة کونسل نے محکمہ زکواة کے توسط سے اجلاس میں پیش کئے جس میں منظور نظر افراد کے نام تھے بحث مباحثہ کے بعد بلوچستان کے10 اضلاع کے چیئرمینوں پر سیاسی وابستگی اور کردار پر تحفظات ظاہر کئے گئے انہی اضلاع پر ڈپٹی کمشنر کی طرف بھیجی گئی لسٹ میں غیر سیاسی ایماندار افراد کو میرٹ کی بنیاد پر نامزد کیا جس میں کوئٹہ سے بہرام زہری، پشین سے ملک سعداللہ کاکڑ، موسیٰ خیل سے احسان اللہ، زیارت سے عبدالستار کاکڑ، کچھی بولان سے امجد علی، شیرانی سے حاجی میر حسن، پنجگور سے اعزاز علی، قلعہ سیف اللہ نوابزادہ عابد جو گیزئی، جعفرآباد سے صاحبزادہ سکندر سلطان اور صحبت پور سے محمد رفیق کے نام شامل ہے صوبائی زکواة کونسل نے سمری وزیراعلیٰ کو بھیج دی ہے ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ضلعی زکواة چیئرمینوں کی صوبائی زکواة کونسل کی جانب سے منظور شدہ سمری میں حکومت میں شامل جماعتیں سیاسی بنیادوں پر ردوبدل کر رہی ہے جو زکواة ایکٹ2012 کی دفعہ14 کی زیلی دفعہ4 کی خلاف ورزی اور غیر آئینی اقدام ہے ہم نے عدالت سے بھی اپیل کی تھی اور حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کر تے ہیں کہ میرٹ کی بنیاد پر ضلعی زکواة چیئرمینوں کی نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :