کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ‘ کشمیر پر پاکستان اور اصولی موقف کبھی تبدیل نہیں ہو گا ‘ جب تک کشمیری عوام کو ان کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حق خود ارادیت نہ مل جائے، تب تک کشمیریوں کی تحریک آزدی کی سیاسی ‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ‘ پاکستان کبھی کشمیر کاز پر سمجھوتہ نہیں کرے گا ‘ پاکستان نے بھارت کی جانب سے کشمیر میں آبادی کے تناسب کو اپنے حق میں بدلنے اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوششوں پر نظر رکھی ہوئی ہے

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا دو روزہ کشمیر کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب

جمعرات 2 جون 2016 21:26

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ‘ پاکستان نے کشمیریوں کے مطالبہ آزادی کی ہمیشہ ترجمانی اور حمایت کی ‘ کشمیر پر پاکستان اور اصولی موقف کبھی تبدیل نہیں ہو گا ‘ جب تک کشمیری عوام کو ان کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حق خود ارادیت نہ مل جائے تب تک کشمیریوں کی تحریک آزدی کی سیاسی ‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ‘ پاکستان کبھی کشمیر کاز پر کمپرومائز نہیں کرے گا ‘ پاکستان نے بھارت کی جانب سے کشمیر میں آبادی کے تناسب کو اپنے حق میں بدلنے اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوششوں پر نظر رکھی ہوئی ہے ۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ یہاں ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ دو روزہ کشمیر کانفرنس کے آخری رو ز اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق وفاقی و زیر عطیہ عنایت اﷲ ‘ جے کے پی پی کے صدر سردار خالد ابراہیم خان ‘ کشمیر سنٹرلندن کے سربراہ پروفیسر نذیر شال ‘ کشمیر میڈیا سروس کے چیف ایڈیٹر شیخ تجمل الاسلام ‘ تحریک خود ارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت اور مقبوضہ کشمیر ‘ آزاد کشمیر اور بیرون ممالک سے آئے مندوبین نے خطاب کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس نوعیت کی کانفرنس اور سیمینار مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور اکیڈمک بحث و مباحثے کے لئے بہت ضروری ہیں اور وہ اس حوالے سے کانفرنس کے مندوبین کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر پوری قوت سے اٹھایا اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔ گزشتہ سالوں سے ہر سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان نے جاندار انداز میں مسئلہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر ز ور دیا اور اقوام عالم کو اس حوالے سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صورت وعدے یاد دلائے۔

او آئی سی کے اجلاسو ں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں قرار دادیں منظور کرائی گئیں اور آو آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد افراد نے موجودہ تحریک آزادی میں جانیں قربان کیں۔ کشمیری پاکستان سے محبت رکھتے ہیں جبکہ پاکستانی بھی کشمیریوں کی غیر مشروط حمایت کرتا ہے۔

بھارت کشمیر کے بعض علاقوں میں آبادی کا تناسب اپنے حق میں کرنے اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہے۔ پاکستان ساری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ نے دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں اور فارن مشنز کو کشمیر کے حوالے سے اہم دن منانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستانی سفارتی مشن ہر سال باقاعدگی سے 5 فروری کو یوم کشمیراور 27 اکتوبر کو ریاست پر بھارتی قبضے کی مذمت کے یوم سیاہ کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

کانفرنس تکنیکی سیشن کے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے جمو ں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر سردار خالد ابراہیم خان نے کہا کہ پاکستان اور کشمیری عوام کو مسئلہ کشمیر کی عالمی شناخت کو برقرار رکھنے کے لئے اقداما ت کرنا ہوں گے۔ بھارت کی پوری کوشش ہے کہ وہ کشمیر کو عالمی تنازع سے مقامی اور دو طرفہ تنازع میں بدل دے جس میں اسے ا بھی تک کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

بھارت میں برسراقتدار آنے کے بعد بھارتی و زیر اعظم نریندر مودی نے مسئلہ کشمیر کی عالمی حیثیت ختم کرنے کیلئے بھارت میں تعینات اقوام متحدہ کی ملٹری آبزرور کو دفاتر بند کرنے کا حکم دیا لیکن اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ ملٹری آبزرور کے دفاتر اور پاکستان یا بھارت میں سے کوئی بھی ختم نہیں کر سکتا کیونکہ یہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے منظور کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت قائم ہوئے ہیں ۔ مسئلہ کشمیر آج بھی یو این او ایجنڈے کا حصہ ہے۔