صحت و تعلیم جیسے شعبوں میں خرچ ہونے والے قومی وسائل کے آڈٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ٗ رانا اسد امین

امید ہے سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ تعاون کو قوم کے وسیع تر مفاد میں آنے والے برسوں میں مزید فروغ دیا جائیگا ٗ خطاب

جمعرات 2 جون 2016 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے کہا ہے کہ سوشل سیکٹر خصوصاً صحت و تعلیم جیسے بنیادی اہمیت کے حامل شعبوں میں خرچ ہونے والے قومی وسائل کے آڈٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آڈٹ ہاؤس اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کانفرنس برائے آڈٹ پلان 2016-17 ء کو حتمی شکل دینے کے لیے منعقدہ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے محکمے کے ذیلی ادارے کے آڈیٹرز پر زور دیا کہ وہ سرکاری شعبوں کے ملازمین کے استعداد کار کے حوالے سے انکا آڈٹ کرتے ہوئے خود کو جدید ترین رجحانات سے آگاہ رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طریقہ سے آڈٹ قومی ترقی میں حائل بڑے مسائل کو اجاگر کرسکے گا۔ ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کانفرنس کے شرکاء نے اپنی کارکردگی کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ امسال وہ پرفارمنس آڈٹ اور اسپیشل سٹڈیز کے لیے گزشتہ سال کی نسبت زیادہ فنڈ مختص کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں انہوں نے اپنے آڈٹ پلان کی تیاری کرتے ہوئے مختلف سول سوسائٹی کی تنظیموں سے بھی مشاورت کی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے امید ظاہر کی کہ سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ تعاون کو قوم کے وسیع تر مفاد میں آنے والے برسوں میں مزید فروغ دیا جائیگا۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سالوں کے آڈٹ پلانز کا حقیقی معنوں میں اطلاق کریں اور بہتر نگرانی کے ذریعے آڈٹ رپورٹس کے معیار کو یقینی بنائیں۔کانفرنس کے اختتام پر شرکاء نے قومی وسائل کے بہتر استعمال، جواب دہی، اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نئے ولولے اور جذبے کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :