بلوچستان میں ڈرون حملے اورامریکی دھمکیوں کے بعد معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا۔ یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو وہ پاکستان کے ایٹمی اثاثو ں کو بھی نقصان پہنچاے گا

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 2 جون 2016 19:38

(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 جون۔2016ء) دفاع پاکستان کو نسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ڈرون حملے اورامریکی دھمکیوں کے بعد معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا۔ یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو وہ پاکستان کے ایٹمی اثاثو ں کو بھی نقصان پہنچانے کی سازشوں سے باز نہیں آئیں گے۔ 5جون کو اسلام آباد میں بڑی دفاع پاکستان ریلی اور جلسہ ہو گا۔

دفاع پاکستان کی جدوجہد میں تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں ان کا ساتھ دیں۔ دفاع پاکستان کونسل میں مزید جماعتوں کو شامل کرنے کیلئے رابطے کر رہے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گردی اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کیخلاف سازشوں کا مسئلہ بھی پوری قوت سے اٹھائیں گے۔ آرمی چیف کا ڈرون حملوں سے متعلق جرأتمندانہ بیان لائق تحسین ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کاا ظہار چیئرمین دفاع پاکستان کونسل مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، سید منور حسن، مولانا محمد احمد لدھیانوی، سردار عتیق احمد خاں اور مولانا فضل الرحمن خلیل نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل اتحاد امت کی علامت ہے۔اس کا ایجنڈاتمام تنظیموں و جماعتوں سمیت پوری قوم کو متحد کرنا ہے۔

وطن عزیز پاکستان کیخلاف بیرونی سازشیں عروج پر ہیں۔ڈرون حملوں اور امریکی دھمکیوں کے بعدسب کو ایک ہو جانا چاہیے۔ یہ وقت سیاست کا نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ، بھارت اور ان کے اتحادی پاکستان کو سینڈوچ بنانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ ایک طرف پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری پھیلانے کیلئے نیٹ ورک پھیلائے جارہے ہیں تو دوسری طرف ڈرون حملے کئے جارہے ہیں تاکہ اس کے ردعمل میں خودکش حملے ہوں اور وطن عزیزپاکستان میں امن و امان قائم نہ ہو سکے ۔

یہ بہت خوفناک سازش ہے۔انہوں نے کہاکہ وطن عزیزپاکستان میں امن و امان کے قیام کیلئے ڈرون حملے روکنا انتہائی ضروری ہے۔افغانستان میں قیام امن کی فضا سبوتاژ کرنے کیلئے منظم منصوبہ بندی کے تحت ڈرون حملے کئے گئے۔ امریکہ، انڈیا اور اسرائیل کی ایجنسیاں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں ملوث ہیں۔دفاع کے مسئلہ پرسب کو ایک موقف اختیار کرنا چاہیے۔

امریکی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے۔دفاع پاکستان کونسل کے قائدین نے کہاکہ ڈرون حملے ملکی سلامتی اور خود مختاری پر براہ راست حملہ ہیں۔ یہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ امریکی صدر نے ڈرون حملے جاری رکھنے کے اعلان پر انہیں روکنا موجودہ حکومت کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ اگر ڈرون حملے روکنے کی کوشش نہ کی گئی تو ملک میں ایک بار پھر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔

امریکہ کی طرف سے جاری ڈرون حملوں کی پوری دنیا مذمت کر رہی ہے۔ حکومت پاکستان کو بھی اس سلسلہ میں خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کوئی قوم اپنی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتی۔ ڈرون حملے روکنے کیلئے پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہو جائے۔ نوجوانوں پر شہری دفاع کی تربیت لازمی قرار دی جائے تاکہ وہ وطن عزیز پاکستان کی سالمیت و تحفظ کیلئے کردار اد اکرسکیں۔

حکومت امریکہ کو واضح پیغام دے کہ پاکستانی سرحدوں پر ڈرون حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان کی سالمیت کے مسئلہ پر کمزور پالیسیاں اختیار نہیں کرنی چاہئیں۔ دفاع پاکستان کے مسئلہ پر شہر شہر جاکر پوری قوم کو متحدکریں گے اور ملک گیر سطح پر بھرپور تحریک جاری رکھیں گے۔