حکومت حج کے بعد عالمی کانفرنس منعقد کروا ئے گی، وزارت مذہبی امور وقو می ہم آہنگی تیاریاں کر رہی ہے،سردار محمد یوسف

نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا ہے،ہم سب کو تمام مذاہب کا اخترام کرنا چاہیے، سائرہ افضل تارڑ پاکستان کی ہر مسجد ،مدرسہ ،چرچ،گرودورااور مندر کو محبت کی زبان بولنی چاہیے،تاکہ پاکستان کا مستقبل روشن اور سب ملکر اکھٹے ایک خاندان کی طرح رہیں،نارویجین سفیر

جمعرات 2 جون 2016 18:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جون۔2016ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا میں امن کے لیے کام کر رہا ہے،اسلام میں کسی کو کسی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں ہے،حکومت حج کے بعد عالمی کانفرنس منعقد کروا رہی ہے اس حوالے سے وزارت مذہبی امور قو می ہم آہنگی تیاریاں کر رہی ہے،اس کانفرنس سے پوری دنیا کو اسلام اخترام انسانیت ،محبت اور امن کا درس ملے گا، تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے اکھٹے ہو نگے ،ہر مذہب ہمیں اخوت ،محبت ،روا داری کا درس دیتا ہے،انسانیت کا مقصد یہ ہے کہ انسان ایک دوسرے سے محبت سے پیش آئے،پاکستان دنیا میں امن کے لیے کام کر رہا ہے،اسلام میں کسی کو کسی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں ہے،جب پاکستان وجود میں آیا تو قائد اعظم نے کہا کہ آج تم آزاد ہو اور اپنے اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کر سکتے ہو،1973کے آئین کے تناظر میں تمام مذاہب کے لوگ اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بین المذاہب کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آبادمیں یونیورسل پیس اینڈ ہارمنی کانفرنس زیر سرپرستی مولانا سید عبدالخبیر آزاد منعقد ہوئی،جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و نیشنل ہارمنی پاکستان سردار محمد یوسف نے کی،جبکہ مہمان خصوصی میں ناروے کیا،ناروے کے سفیر آف لو ڈاکٹر لیف ہیتھلینڈ تھے،مہمانان گرامی میں وزیر مملکت پیر سید امین الحسنات ،وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ،سفراء اور علمائے اکرام سمیت تمام مذاہب کے رہنما شریک تھے،تقریب میں وفاقی وزیر سردار یوسف نے مہمانوں میں امن ایوارڈ تقسیم کیے،تقریب میں شریک مقررین نے اردو ،عربی،پنجابی،انگریزی اور ہندی میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہناتھاکہ عالمی کانفرنس سے پاکستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں اچھا پیغام جائے گا نفرت کی فضاء ختم ہو گی،دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا حکومت پاکستان اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری نیک نیتی سے نبھا رہی ہے ،اس طرح کی کانفرنس کے لیے حکومت مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس موقع پر وزیرمملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد امن ہے تما م مذاہب محبت اور امن کے ساتھ مل کر چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا ہے،ہم سب کو تمام مذاہب کا اخترام کرنا چاہیے،پاکستان کے آئین میں سب کی عزت برابر ہے،اس وقت مسائل پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ناروے کے ایمبیسیڈر آف لو ڈاکٹر لیف ہیتھلینڈنے کہا کہ میں پاکستان سے محبت کرتا ہوں 21سال سے پاکستان میں آ رہا ہوں،میں اورمولانا سید عبدالخبیر آزاد پوری دنیا میں اکھٹے سفر کرتے ہیں،خوشی اور غم میں بھی اکھٹے ہیں،میں دوسری مرتبہ اس کانفرنس میں شرکت کر رہا ہوں اور سردار یوسف سے ملاقات ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ محبت کی زبا ن سب پر بھاری ہے،اور یہ زبان سب سمجھتے ہیں،پاکستان میرا خاندان ہے اور میں اس سے محبت کرتا ہوں،پاکستان کی ہر مسجد ،مدرسہ ،چرچ،گرودورااور مندر کو محبت کی زبان بولنی چاہیے،تاکہ پاکستان کا مستقبل روشن ہو سکے اور سب ملکر اکھٹے ایک خاندان کی طرح رہیں۔

اٹلی کے سفیر نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان دہشتگردی کاشکار رہے ہیں،تمام مذاہب کے رہنماؤں کومسائل پر قابو پانے کے لیے ایک دوسرے سے رابطہ کرنا چاہیے،تاکہ امن قائم ہو سکے۔گردوارا ننکانہ صاحب کے ہیڈ سردار جنم سنگھ نے کہا کہ ہم سب کو ایک دوسرے کے مذہب کو سمجھنا بہت ضروری ہے،دہشتگردی پھیلانے والے ہم میں سے نہیں ہیں،تمام مذاہب کے ہر بندے کو رب کے ساتھ رشتہ جوڑنے کی ضرورت ہے،امن قائم کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنے خاندان کو ٹھیک کرنا پڑے کا اسی سے امن قائم ہو پائے گا۔