کرپٹ عناصر کے خلاف صرف سندھ میں نہیں ملک بھر میں کارروائیاں کر رہے ہیں، چیئرمین نیب

پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جو بھی ذمہ داری سونپی جائے گی ،نبھانے کو تیار ہیں،مشیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ بلوچستان کے کرپشن سکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ مالک بلوچ ملوث نہیں، گرفتار ملزمان کی کوئٹہ ، کراچی اور اسلام آباد میں کروڑوں روپے کی جائیداداوں کا سراغ لگایا گیا ،ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرا دیئے گئے ،نیب پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں،کوئی دباؤ ڈالنے کی کوشش بھی کرے توقبول نہیں کریں گے،پاکستان تاریخ میں پہلی بار درخشاں موڑ پر پہنچ چکا ہے، نیب کا مقصد کسی کو ہراساں کرنا نہیں بلکہ کرپشن روکنا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری ملکی ترقی کا منصوبہ ہے، فنڈز کا درست استعمال ہوا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کاکرپشن سے انکار‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب، صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

جمعرات 2 جون 2016 17:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر کے خلاف صرف سندھ میں نہیں ملک بھر میں کارروائیاں کر رہے ہیں، مشیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ بلوچستان کے کرپشن سکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ملوث نہیں، گرفتار ملزمان کی کوئٹہ ، کراچی اور اسلام آباد میں کروڑوں روپے کی جائیداداوں کا سراغ لگایا گیا ہے جبکہ ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمند کرا دیئے گئے ہیں،نیب پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں،کوئی دباؤ ڈالنے کی کوشش بھی کرے تو قبول نہیں کریں گے، پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جو بھی ذمہ داری سونپی جائے گی لینے کو تیار ہیں،پاکستان تاریخ میں پہلی بار ایک درخشاں موڑ پر پہنچ چکا ہے، نیب کا مقصد کسی کو ہراساں کرنا نہیں بلکہ کرپشن روکنا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری ملکی ترقی کا منصوبہ ہے، فنڈز کا درست استعمال ہوا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے دفتر میں ’’کرپشن سے انکار‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے۔چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جہاں کہیں بھی شواہد ملتے ہیں کارروائی کرتے ہیں،صرف سندھ میں کرپٹ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا تاثر درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق مشیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ بلوچستان کے کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں، ملزمان کی اسلام آباد ، کوئٹہ اور کراچی میں کروڑوں روپے کی جائیدادوں کا پتہ لگا لیا گیا ہے اور یہ پراپرٹی منجمند کرا دی گئی ہے جبکہ ملزمان کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمند کرا دیئے گئے ہیں، ملزمان کی گاڑیاں بھی پکڑ لی گئی ہیں، اس اسکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں پانامہ لیکس کا بہت شور شرابہ ہے، پانامہ لیکس کی تحقیقات کا طریقہ کار وضع کرنے کیلئے اعلیٰ سطح پر مشاورت ہو رہی ہے اور یہ مشاورت مکمل ہونے کے بعد اگر نیب کو کوئی ذمہ داری دی گئی تو یہ ہم لینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب پر کسی بھی قسم کا کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے، اگر کوئی دباؤ ڈالنے کی کوشش بھی کرے تو اس کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے مجموعی طور پر 275ارب روپے ریکور کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جبکہ گزشتہ دو سالوں کے دوران 22ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے ہیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جنگ میں دیگر اداروں کا تعاون خوش آئند ہے، پاکستان تاریخ میں پہلی بار ایک درخشاں موڑ پر پہنچ چکا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا مقصد کسی کو ہراساں کرنا نہیں ہے بلکہ نیب کا مقصد صرف کرپشن روکنا ہے، سی پیک ملکی ترقی کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، فنڈز کا اگر درست استعمال ا ہوا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی، قطرہ قطرہ کرپشن بھی قومی خزانے پر بڑا بوجھ بن جاتی ہے۔ قمرزمان چوہدری نے کہا کہ کرپشن کے ذریعے لوٹی دولت واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں، کرپشن کو آہنی ہاتھوں سے روکنا ہو گا، سی پیک کے معاملے پر کرپشن ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔