پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں 8ویں نمبر پر ہے ‘ حکومت کلائمیٹ اتھارٹی تشکیل دے رہی ہے‘ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کے حل کے لئے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، سی پیک کے تحت کوئلے کے پاور پلانٹس جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہونگے

وفاقی وزیر قانون و انصاف و ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد کا ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعرات 2 جون 2016 15:02

اسلام آباد ۔ 2 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 جون۔2016ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف و ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں 8ویں نمبر پر ہے جبکہ اس کے برعکس ماحول کو خراب کرنے میں ہمارا حصہ بہت کم ہے‘ حکومت کلائمیٹ اتھارٹی تشکیل دے رہی ہے‘ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کے حل کے لئے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، سی پیک کے تحت کوئلے کے پاور پلانٹس جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہونگے ۔

جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر قانون زاہد حامد نے بتایا کہ ملک میں ماحولیاتی تبدیلی بہت اہم مسئلہ ہے جس کا ملک کو سامنا ہے‘ ایک جرمن این جی اونے ہمیں چند سال قبل ان 10 ملکوں میں شامل کیا جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

(جاری ہے)

اب ہم آٹھویں نمبر پر آگئے ہیں۔ گلوبل وارمنگ سے بھی ہم بہت متاثر ہیں جبکہ ماحول کو خراب کرنے میں ہمارا حصہ بہت کم ہے۔

موجودہ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے پر قلیل‘ وسط اور طویل المدت پالیسی اپنائی ہے اور اس حوالے سے پالیسی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ نیشنل فاریسٹ پالیسی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے رواں سال گرین پاکستان مہم کا آغاز کیا ہے، وہ(وزیراعظم) ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ ملک میں کلائمیٹ اتھارٹی بنائی جارہی ہے۔

دسمبر 2015ء میں پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس پر پاکستان نے بھی دستخط کئے ہیں۔ سینیٹر محسن لغاری کے سوال کے جواب میں وزیر قانون و موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے بتایا کہ سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے جو پاور پلانٹس لگائے جائیں گے وہ جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں توانائی کی قلت دور کرنا سب سے ضروری اور اہم ہے۔ بہتر ٹیکنالوجی سے ان پاور پلانٹس کے ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ مغرب میں بھی یہ استعمال ہو رہے ہیں۔