شہداد پور،سسر ، دیور اور دیورانی کے وحشیانہ تشدد کی وجہ سے جاں بحق ہونے والی دو بچوں کی ماں کو سپرد خاک کر دیا گیا

بدھ 1 جون 2016 22:47

شہدادپور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جون۔2016ء ) سسر ، دیور اور دیورانی کے وحشیانہ تشدد کی وجہ سے جاں بحق ہونے والی دو بچوں کی ماں کو سپرد خاک کر دیا گیا ، مرنے سے قبل متوفیہ کا میڈیا کو حلفیہ بیان ، بھائی کی رپورٹ پر سسر گرفتار ۔ تفصیلات کے مطابق شہدادپور کے علاقے الرحیم کالونی میں دو بچوں کی ماں 32 ۔ سالہ ناہید اختر کو سسر ، دیور اور دیورانی نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر اس کے دو بچوں کو چھین کر گھر سے نکال دیا تھا ۔

جس پر وہ زخمی حالت میں اپنے بھائی اور صحافی ندیم اقبال آرائیں کے گھر پہنچی ۔ جہاں سے اسے فوری طور پر تعلقہ اسپتال شہدادپور منتقل کر دیا گیا تھا ۔ اسپتال میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئی ۔ انتقال سے 3 ۔ گھنٹے قبل ناہید اختر نے میڈیا کے صحافیوں کو حلفیہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ میری شادی 7 ۔

(جاری ہے)

سال قبل ہوئی تھی جبکہ میرا شوہر وسیم اکرم گزشتہ 7 ۔

سالوں سے دبئی میں کام کرتا ہے ۔ میرے شوہر کی غیر موجودگی میں میرا سسر ، دیور اور دیورانی مجھے مختلف بہانوں سے تشدد کا نشانہ بناتے تھے ۔ میرے شوہر کو فون کرتے تو وہ بھی تشدد کرنے میں میرے سسرال والوں کو حمایت کا یقین دلاتا تھا ۔ میرے دو بچوں کو بھی مجھ سے چھین لیا گیا ہے ۔ مجھے انصاف دلایا جائے ۔ اس بیان کے تین گھنٹے بعد اس کی موت واقع ہو گئی ۔ اس کو سینکڑوں اشکبار آنکھوں کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ متوفیہ کے بڑے بھائی ندیم اقبال آرائیں کی درخواست پر پولیس نے رپورٹ درج کر کے متوفیہ کے سسر محمد اکرم آرائیں کو گرفتار کر لیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :