وفاقی حکومت قومی بجٹ میں کراچی کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے ، حافظ نعیم الرحمن

کراچی قومی خزانے میں 68فیصد ٹیکس دیتا ہے تو اسے بجٹ بھی دیا جائے، امیر جماعت اسلامی کراچی

بدھ 1 جون 2016 22:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جون۔2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی ملک کے ریونیو میں 68فیصد ٹیکس دینے والا شہر ہے تو اسے بجٹ بھی دیا جائے ۔ وفاقی حکومت نئے مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے۔ وفاق کراچی کو پانی ، ٹرانسپورٹ اور تعلیم و صحت کے شعبوں کے لیے 500ارب روپے جاری کرے ۔

کراچی میں ماس ٹرانزنٹ پروگرام شروع کیا جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے قومی بجٹ کی آمد کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ کراچی کے عوام کے ساتھ امتیازی اور ناروا سلوک بند کیا جائے اور حکمرانوں کی جانب سے کراچی کو مسلسل نظر انداز کرنے کا سلسلہ ختم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے اور قومی خزانے میں سب سے زیادہ ریونیو جمع کراتا ہے مگر کراچی کے عوام بجلی ، پانی ، ٹرانسپورٹ اور تعلیم وصحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔

(جاری ہے)

سخت گرمی کے موسم میں پانی کی قلت بحران کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے اور 2کروڑ سے زائد آبادی والے شہر کے لیے پانی کی فراہمی کے لیے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی گئی ۔ نعمت اﷲ خان ایڈوکیٹ کے دور میں شروع کیا جانے والا K-4کا منصوبہ بھی حکومت کی رکاوٹوں اور عدم دلچسپی کی وجہ سے تعطل کا شکار کردیا گیا ہے اگر یہ منصوبہ اپنے وقت پر پورا ہوجاتا تو کراچی کے عوام آج پانی کی جس قلت کا شکار ہیں وہ نہ ہوتے ۔

انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ حکومت اور متعلقہ اداروں کی نااہلی اور بدانتظامی کی وجہ سے K-4کا وہ منصوبہ جس کی اصل لاگت 16ارب روپے تھی اب بڑھ کر 50ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جو کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم و ذیادتی ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکمران کراچی کو بھی اپنا شہر سمجھیں اور کراچی کے عوام کے مسائل اور مشکلات حل کرنے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کریں۔

متعلقہ عنوان :