صوبے میں تیل وگیس اوردیگر قدرتی وسائل کے وافر ذخائر موجودہیں مگر وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، صوبے میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیداکرنے اورلاکھوں ایکڑ زمین سیراب کرنے کی گنجائش موجودہے مگروفاق سے فنڈز کی عدم فراہمی کے شارٹ فال کی وجہ سے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے تکمیل میں موجود ہ صوبائی حکومت کو شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑاہے، سینئر صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی عنایت اﷲ کا پری بجٹ مشاورتی سیمینار سے خطاب

بدھ 1 جون 2016 19:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جون۔2016ء ) خیبرپختونخواکے سینئر وزیر بلدیات ودیہی ترقی عنایت اﷲ نے کہا ہے کہ صوبے میں تیل وگیس اوردیگر قدرتی وسائل کے وافر ذخائر موجودہیں مگر وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاومیں پری بجٹ مشاورتی سیمینار 2016-17 کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کااہتمام سنٹرفارگورننس اینڈپبلک اکاؤنٹ ابیلیٹی نے کیاتھا۔

اس موقع پر محکمہ فنانس وپلاننگ کے افسران ،سول سوسائٹی اورمیڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیمینار میں بجٹ کی تیاری واستعمال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ اورسوال وجوابات بھی ہوئے ۔سینئر وزیر نے کہا کہ تمام اضلاع کی آبادی، غربت وپسماندگی اورانفراسٹرکچر،بنیادی ضروریات وسہولیات کی درست اورجامع ڈیٹا اکھٹاکرنے کی ضرورت ہے تاکہ فنڈزکی منصفانہ تقسیم کے فارمولے پر عمل درآمدیقینی ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیداکرنے اورلاکھوں ایکڑ زمین سیراب کرنے کی گنجائش موجودہے۔مگروفاق سے فنڈز کی عدم فراہمی کے شارٹ فال کی وجہ سے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے تکمیل میں موجود ہ صوبائی حکومت کو شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑاہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت بجلی کے خالص منافع کی رقم بلاتاخیر صوبے کو اداکرے تاکہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر کی اپ لفٹینگ اورپشاورآپ لفٹ کے سکیموں کو بروقت مکمل کیاجاسکے اور صوبے کے عوام کی مشکلات کی داد رسی بھی ہوسکے ۔سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں اہم پیش رفت ہورہی ہے اورآئندہ مالی سال میں جنگلات اورہاؤسنگ سکیموں سمیت مختلف وسائل سے زیادہ سے زیادہ آمدن جمع ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :