لاہور ہائیکورٹ نے بھارت سے ہجرت کر کے پاکستان آنے والے مہاجرین کی یاد میں باب پاکستان منصوبہ من پسند تعمیراتی کمپنی کو دئیے جانے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 1 جون 2016 11:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم جون۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے وکیل شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ 1991 سے مہاجرین کی یاد میں لاہور کے علاقے والٹن روڈ پر باب پاکستان منصوبہ آج تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔انہوں نے بتایا کہ اربوں روپے مالیت کا یہ منصوبہ میرٹ پر نجی کمپنی کو فراہم کیا گیا تھا تاہم وزیر اعلی پنجاب نے 2009 میں منصوبہ غیر ضروری قرار دے کر بند کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی مداخلت پر اس منصوبے کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہےجبکہ اربوں روپے مالیت کے اس منصوبے کو تعمیر کرنے کے لئے من پسند تعمیراتی کمپنی کو ٹھیکے سے نوازا جا رہا ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت پنجاب کو میرٹ کے مطابق پورا اترنے والی تعمیراتی کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔