Live Updates

قرآن کا حق ہے اسے بحیثیت نظام ِ زندگی نافذ کیا جائے ،حافظ نعیم ا لرحمن

قرآن سے تعلق جوڑ نے سے قلب اور ذہن کو سکون ملتا ہے،نزول قرآن نے ہی رمضان کو عظمت عطا کی ۔محفلِ تذکیر سے خطاب

منگل 31 مئی 2016 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مئی۔2016ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ قرآن کا حق ہے کہ اسے پڑھا اور سمجھا جائے ،اس کی دعوت اور پیغام کو پھیلایا جائے اور قرآن کو بحیثیت نظام زندگی اپنے انفرادی اور اجتماعی معاملات میں بطور نظام نافذ کیا جائے ،نزول قرآن کی وجہ سے ہی رمضان کو عظمت اور افضل مہینے کا درجا عطا ہو ا ہے اور جس رات کو یہ کلام نازل ہوا اسے ہزار مہینوں سے افضل رات قرار دیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی زون ناظم آباد کے تحت رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر تین روزہ محفل تذکیر کے آخری دن خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ محفل تذکیرسے امیر جماعت اسلامی زون ناظم آباد وجیہہ حسن ، سیکریٹری زون سہیل زیدی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

محفلِ تذکیر میں مردو خواتین کی بڑی تعداد نے شر کت کی ۔خواتین کے لیے علیحدہ انتظام کیا گیا تھا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ قرآن کا یہ اعجاز اور معجزہ ہے کہ اس سے تعلق جوڑ نے اور مضبوط کر نے سے قلب اور ذہن کو سکون ملتا ہے اور پاکیزگی حاصل ہو تی ہے اور گناہ کی آلودگیاں دور ہو نے لگتی ہیں ۔قرآن زندگی گزارنے کے ہر پہلو ،ہر انفرادی اور اجتماعی معاملے کے بارے میں رہنمائی اور اصول بیان کر تا ہے ۔اﷲ تعالی نے فر مایا کہ ہم نے دین کو مکمل کر کے اُتارا ہے اور اسلام کے اندر پورے کے پورے داخل ہو نے کا مطلب یہ ہے کہ ہماری ریاست ،حکومت ،سیاست ،معیشت ،عدالت اور معاشرت سب قرآن کی تعلیمات اور دین کے تابع ہوں اور اگر کوئی یہ کہے کہ سود کے بغیر معیشت نہیں چل سکتی تو یہ نعوذ بااﷲ ،اﷲ تعالی کو چیلنج کر نے کے مترادف ہے ۔

ہم جس معیشت سے منسلک ہیں ا س کے اندر اتنا سود ہے کہ اسے غیر سودی کر نے کے لیے بڑے بنیادی اور اہم فیصلے کر نے ہوں گے اور اگر اس غیر سودی معیشت کی موجودگی کی وجہ سے ہمارے اندر فکر اور پریشانی نہیں ہے اور اسے ختم کر نے کی تڑپ اور کوشش نہیں ہے تو یہ بھی اﷲ تعالی کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں جو فساد اور بگاڑ موجود ہے، یہ دین سے دوری اور قرآن کے احکامات پر عمل نہ کر نے کی وجہ سے ہی ہے قرآن نے قتل کی سزا قتل قرار دیا ہے یا وہ دیت جو مقتول کے وارثوں کے ساتھ طے ہو۔

ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے قاتلوں کو سزائیں نہیں ملیں گی تو فساد اور بگاڑ لازمی پیدا ہو گا اور قصاص و دیت کے قانون پر عمل ہو گا تو امن ،سکون اور چین ملے گا ۔قرآن کی تعلیمات اگر عام ہونگی تو منکرات خودبخود ختم ہوں گی اور نیکیاں پھیلیں گی اور اگر ایسا نہیں ہو گا تو کرپشن اور رشوت عام ہو گی ۔اس لیے ضروری ہے کہ ہم رمضان المبارک اور قرآن کے تعلق اور پیغام کو سمجھیں ،اسے عام کریں اور رمضان اور قرآن کی فضا اور پیغام کو اپنے کلچر کا حصہ بنائیں ۔دین کوقائم کر نے اور طاقت ور کر نے کی جدو جہد کریں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات