Live Updates

نواز شریف یا کسی اور سیاستدان کی ذات کے خلاف نہیں ، کرپشن بد عنوانی اور قوم کی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا،متحدہ اپوزیشن کے ٹی او آرز سے دستبردار نہیں ہونگے،مریم نواز نے خود کو نواز شریف کے زیر کفالت ظاہر کیا ہے اور وہ آف شورور کمپنیوں کی مالک ہیں ،اس لیے نواز شریف کا نام ٹی او آرز سے نہیں نکالا جا سکتا۔ نواز شریف کو ملکی دولت غیر قانونی طور پر ملک سے باہر لے جانے پر سزا دلوانا چاہتے ہیں، ایسے ٹی او آرز پر اتفاق نہیں کر سکتے جو نواز شریف کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے بنائے جائیں،میرے یاخورشید شاہ کی کسی کرپشن کا حکومت کے پاس ثبوت ہے توکارروائی کرے،آزاد کشمیر میں ٹکٹوں کی تقسیم کے اختیارات پارلیمانی کمیٹی کو دیدیئے

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی صحافیوں سے ملاقات میں غیر رسمی بات چیت

منگل 31 مئی 2016 22:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وہ نواز شریف یا کسی اور سیاستدان کی ذات کے خلاف نہیں لیکن کرپشن بد عنوانی اور قوم کی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا،متحدہ اپوزیشن کے ٹی او آرز سے دستبردار نہیں ہونگے،مریم نواز نے خود کو نواز شریف کے زیر کفالت ظاہر کیا ہے اور وہ آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں اس لیے نواز شریف کا نام ٹی او آرز سے نہیں نکالا جا سکتا، نواز شریف کو ملکی دولت غیر قانونی طور پر ملک سے باہر لے جانے پر سزا دلوانا چایتے ہیں، ایسے ٹی او آرز پر اتفاق نہیں کر سکتے جو نواز شریف کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے بنائے جائیں،زرداری کی کرپشن پر خاموشی اختیار نہیں کی پانچ سال انکی کرپشن بھی بے نقاب کرتا رہا،کوئی اعتراض نہیں بے شک نواز شریف کے ساتھ میرا نام بھی ٹی او آرز میں ڈال دیا جائے۔

(جاری ہے)

حکومت کا کام الزام لگانا نہیں اگر میں نے یا خورشید شاہ کی کسی کرپشن کا حکومت کے پاس ثبوت ہے تو حکومت بلیک میلنگ کی بجائے کارروائی کرے،آزاد کشمیر میں ٹکٹوں کی تقسیم کے اختیارات پارلیمانی کمیٹی کو دیدیئے،مسلم کانفرنس کے ساتھ اتحاد وہاں کی پارٹی نے مقامی حالات کے تحت کیا ہے ۔ وہ منگل کو یہاں بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ پر پرنٹ میڈیا کے بیٹ رپورٹرز کے ساتھ ملاقات کے موقع پر غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے انہوں نے کہاہے کہ پانامہ پیپرز سے وزیراعظم کا نام نکلوانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، کوئی جماعت ساتھ نہیں بھی دیتی تو تحریک انصاف اکیلی سڑکوں پر آئے گی ، اپوزیشن کی کسی جماعت کے پاس اس ایشو سے پیچھے ہٹنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ، جو جماعت پیچھے ہٹے گی اسے عوامی غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا ، اس سوال پر کہ اگر ڈیڈ لاک برقرار رہتا ہے تو پی ٹی آئی کے پاس کون سے آپشن ہیں کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی جوڈیشل کمیشن اعلیٰ عدلیہ سمیت سڑکوں کا آپشن بھی ہمارے پاس موجود ہے ، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ کرپشن کے معاملے پر ہم خاموش رہیں گے ، وزیراعظم کی بیماری پر عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کیلئے ہماری دعائیں ہیں کہ اﷲ انہیں صحت یاب کرے تاہم مسلم لیگ (ن) مصنوعی پارٹی ہے ، حقیقی پارٹی ہوتی تو وزیراعظم کی جگہ کوئی اور متبادل لیگی بیٹھا ہوتا ، مگر شریف برادران طاقت کے بغیر نہیں رہ سکتے ، ماضی میں جب دو تہائی اکثریت کا مشرف نے خاتمہ کیا تو چند لوگ بھی سڑکوں پر نہ نکل سکے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے کیو خان کا شکر گزار ہوں کہ کرپشن کے معاملے پر انہیں نے میری تائید کی تاہم زرداری کے خلاف بھی پورے پانچ سال تک بولتا رہا ، یہ تاثر غلط ہے کہ صرف شریف برادران کی کرپشن پر بول رہا ہوں ۔عمران خان نے کہا کہ جمہوریتوں میں پارلیمنٹ کو عزت و تقریم دی جاتی ہے ، ہمارے وزیراعظم اور وزراء پارلیمان میں بھی جھوٹ بولتے ہیں ، کسی اور ملک جمہوری ملک کی پارلیمنٹ میں وزیراعظم نے جھوٹ بولا ہوتا تو ایک گھنٹے میں نااہل ہوجاتا اور جیل کی ہوا کھانی پڑی ۔

بجٹ میں غلط اعداد و شمار دیئے جاتے ہیں ، آئی ایم ایف کو دیئے گئے اعداد و شمار کچھ اور ہوتے ہیں ۔ پارلیمنٹ میں کسی سوال کا جواب نہیں دیا جاتا ، مگر اب میں وزیراعظم سوالا ت کے جواب پارلیمنٹ میں دیتے ہیں ، ڈیوڈ کیمرون پر الزام لگا تو چھ سالوں کا ٹیکس ریکارڈ پارلیمنٹ کے سامنے لے آیا ۔ کرپشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ کرپشن زہر کی طرح سرایت کرچکی ہے ، اوپر سے کرپشن ختم ہوگی تو جڑوں تک خاتمہ ممکن ہے ، یہاں پر رشتہ داروں کو ٹھیکے دیئے جاتے ہیں اور پھر ان میں اربوں روپے کی کرپشن کی جاتی ہے ۔

میٹرو اور اورنج ترقی کا راز ہوتا تو جاپان اور جرمنی دوسری جنگ عظیم کے بعد ترقی یافتہ ممالک کی صف میں نہ کھڑے ہوتے ۔ انہوں نے تعلیم پر توجہ دی اور آج دنیا پر حکمرانی کررہے ہیں ۔ کتنے شرم کی بات ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف اسمبلی میں کھڑے ہوکر قائد حزب اختلاف کی جانب اشارہ کرکے کہتے ہیں کہ ہم ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے ، فائلیں ہمارے پاس بھی ہیں ، بتایا جائے کہ کیا پیسہ ان کے باپ کا تھا ۔

عمران خان نے کہا کہ سکردو سمیت پورے پاکستان میں دھرنے سے پارٹی کا پیغام تو پہنچ چکا ، اب تنظیم سازی کرنی ہے ، ہم نے مینار پاکستان میں تین جلسے کرکے دکھائے ، نواز شریف تیس سال اقتدار میں رہنے کے باوجود مینار پاکستان کو بھر کے بھی دکھا دیں۔ راولپنڈی کے حلقہ انتخاب کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے ووٹ دینے والے مطمئن رہیں کہ کسی مجرم کو ووٹ تو نہیں دیا ، ایفیڈرین عباسی بیان بازیوں تک محدود ہے ۔ عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لندن سفر کے دوران چوہدری نثار سے جلسے کے مقام کی بات ہوئی تھی تاہم انہیں خطرہ تھا کہ کہیں ہم آگے تو نہیں گھس جائیں گے ۔

Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات