وزیر اعظم کی بیماری پر سیاست اور تنقید انتہائی افسوس ناک ہے،سینیٹر شاہی سید

منگل 31 مئی 2016 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی قدار کی سیاست پر یقین رکھتی ہے سیاسی و نظریاتی اختلافات اپنی جگہ مگر وزیر اعظم کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں ہم مشکل گھڑی میں شریف خاندان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ہماری نیک تمنائیں وزیر اعظم کے خاندان کے ساتھ ہیں وزیر اعظم کی بیماری پر سیاست اور تنقید انتہائی افسوس ناک ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز میں پختون اسٹوڈنٹس فیدڑیشن کی نو منتخب صوبائی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے مذید کہا کہ پختون اسٹوڈنٹس فیدڑیشن عوامی نیشنل پارٹی کی سیاسی نرسری ہے فعال اور اپنی قومی تحریک سے مکمل باخبر پختون ایس ایف مضبوط اے این پی کی ضمانت ہے پختون اسٹوڈنٹس فیدڑیشن عوامی نیشنل پارٹی کا ابتدائی نظریاتی و فکری ادارہ ہے نو منتخب کابینہ کو تعلیمی درس گاہوں میں پختون طلباء کے مسائل کے حل کے لیے شب و روز محنت کرنا ہوگی حضرت باچا خان اور خان عبدالولی خان کی سیاست کا پرچار کالجوں اور یونیورسٹیوں تک پہنچانے میں آپ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،اس موقع پر اے این پی کے صوبائی جنرل سیکریٹری یونس خان بونیری ، پختون اسٹوڈنٹس فیدڑیشن کے نو منتخب صدر فدا خان کاکڑ،جنرل سیکریٹری شمعین خان اور سینئر مرکزی رہنماء شیر محمد آفریدی نے بھی خطاب کیا ،اس موقع پر فدا خان کاکڑ کو پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کا صوبائی صدر ،شمعین خان جنرل سیکریٹری ،لال خان سینئر نائب صدر ساجد خان ڈپٹی جنرل سیکریٹری ،ابرار خان سیکریٹری اطلاعات ،جبکہ نائب صدور میں اسد مشوانی، الحاق خان ،جوائنٹ سیکریٹری رحمان بابر ،شہاب خان خزانچی،شہزاد خان آفس سیکریٹری اور اصغر خان کلچرل سیکریٹری منتخب ہوئے ،اس موقع اے این پی سندھ کے صدر ،پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی ایڈوائزر سینیٹر شاہی سید نے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا،انہوں نے مذید کہا کہ کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کرنے والے اپنے صوبائی وزیر خزانہ پر لگنے والے الزامات کا جواب دے،نام نہاد افغان جہاد میں عربوں ڈالر کمانے والے بھی آج کرپشن کے خلاف مارچ کے ڈرامے کررہے ہیں افسوس کہ ملک سے کرپشن کے نام پر کئی مرتبہ جمہوری حکومتوں کا خاتمہ تو کیا گیا مگر کرپشن ختم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :