تمباکو نوشی پھیپھڑوں کے کینسر اور دل کی بیماریوں کا باعث ہے‘ڈاکٹرمحمد محسن

تمباکو نوشی کی وجہ سے دُنیا بھر میں چھ ملین افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں‘ڈاکٹرصومیہ داؤد

منگل 31 مئی 2016 21:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق سگریٹ نوشی سے دنیا بھر میں سالانہ 6 ملین افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ اگر سگریٹ نوشی کا موجودہ رجحان اسی طرح برقرار رہا تو بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر اس عمل کے ذریعے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2030 تک آٹھ ملین سالانہ تک پہنج سکتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر کا تعلق کم یا درمیانے درجے کی آمدنی والے گھرانوں سے ہو تا ہے۔

اِن خیالات کا اظہار ڈاکٹرمحمد محسن، ڈاکٹر محمد عامر داؤد، ڈاکٹر محمد رمضان ہاشمی، ڈاکٹر حکیم محمد افضل میو، ڈاکٹر شبیر عنائیت، ڈاکٹرعلی محمد بلال، ڈاکٹر حفیظ چوہان، ڈاکٹر وسیم انور، ڈاکٹر محمد ابوبکر، ڈاکٹر عاطفہ سرفراز، ڈاکٹر انم ہاجرہ اور ڈاکٹر صومیہ داؤد نے میڈیکل آکوپنکچر ایسوسی ایشن پاکستان لاہور کے زیر اہتمام انسداد تمباکو نوشی کے عالمی کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اُنھوں نے بتایا کہ تمباکو نوشی پھیپڑوں کے کینسر اور سینے، دل کی بیماریوں کا باعث ہے۔جس میں شامل نیکوٹین کا اثر ہیروئن سے بھی زیادہ خطر ناک ہے۔ سگریٹ روزانہ زندگی کے گیارہ قیمتی منٹ کم کرتا ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے بھی اس کے مضر اثرات کے باعث اسے مکروہ قرار دیا گیا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی ایک نشہ ہے جس کو ترک کرنے سے جسم پر کچھ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

جنہیں آ کو پنکچر اور مختلف ادویات سے با آسانی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ فالج اور دل کی دیگر امراض کی بڑی وجہ سگریٹ نوشی ہے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ تمباکو نو شی ترک کر کے پاکستان میں ہونے والے 5% کینسر کے امراض سے با آسانی بچا سکتا ہے۔ منہ کے کینسر کی بڑی وجہ پان اور گٹکے کا استعمال ہے۔اُنھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انسداد تمباکو نو شی کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے تاکہ صحت مند معاشرہ کا قیام عمل میں آ سکے۔