ارب روپے کارمضان پیکیج صوبے کے10کروڑ افراد کیلئے ناکافی ہے‘10کروڑ آباد ی والے صوبے میں330سستے رمضان بازارناکافی ہیں‘مہنگائی کے تناسب سے عوام کی تنخواہوں میں کم ازکم پچاس فیصداضافہ کیاجائے

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمدکی منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو

منگل 31 مئی 2016 20:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء ) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 5ارب روپے کارمضان پیکیج صوبے کی دس کروڑآبادی کے لئے ناکافی ہے۔5ارب روپے کو10کروڑمیں تقسیم کریں توپچاس روپے فی کس ریلیف بنتا ہے جبکہ 10کروڑ کی آبادی کے لئے2لاکھ98ہزار507افراد کے لئے ایک سستابازارلگایا گیا ہے۔

یہ عوام کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ ہوگیا ہے۔مہنگائی کنٹرول کرنے کے حکومتی دعوے ہوامیں اڑچکے ہیں۔لوگوں کی قوت خرید بری طرح متاثر ہوئی ہے۔پرائس کنٹرول کمیٹیاں اور دیگر متعلقہ ضلعی ادارے گراں فروشی کوقابو میں لانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کی10کروڑکی آبادی کے لئے صرف330رمضان سستے بازار ناکافی ہیں جبکہ ان بازاروں میں ناقص اشیاء کی فروخت کی شکایات عام ہیں۔ناجائزمنافع خوروں،ملاوٹ مافیا اور گراں فروشوں کو لگام ڈالنے کے لئے اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام سکون سے ماہ رمضان المبارک گزارسکیں۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے وطن عزیزمیں ہرسال رمضان المبارک کی آمد سے قبل غذائی اجناس مہنگی کردی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئندہ بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے عوام کی تنخواہوں میں اضافہ کیاجائے۔ناجائز منافع خوری کرکے عوام کی جیبوں پر ہاتھ صاف کرنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے۔وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں یوٹیلیٹی اسٹورزکے صارفین کے لئے پونے دوارب کے رمضان پیکیج کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے بھی اقدامات کیے جائیں۔20کروڑکی آبادی میں صرف5ہزاریوٹیلٹی اسٹورز کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ جیسے جرائم کامکمل سدباب کیاجائے۔