ڈی جی سروسز کے احتجاجی مظاہرین کی وزیر اعظم نواز شریف کی صحت یابی کے لیے خصوصی دعا

سی ڈی اے ملازمین کا مستقبل سوالیہ نشان بن چکا ہے ،کوئی شنوائی نہیں،چوہدری محمد یٰسین 6جون کو آبپارہ چوک میں اپنے حقوق و بقاء کی خاطر بھرپور طاقت کا مظاہرہ کریں گے،اورنگزیب خان

منگل 31 مئی 2016 20:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء ) سی ڈی اے کی تقسیم اور ملازمین کا مستقبل تاریک ہونے کے پیش نظر ملازمین کی علامتی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی ،ڈی جی سروسز میں واٹر سپلائی ،روڈ مینٹی نینس ،آڈٹ اکاؤنٹس ،سینی ٹیشن ،سپورٹس اینڈ کلچر و دیگر شعبوں کے ہزاروں ملازمین نے جمع ہو کر اپنے حقوق وبقاء کی تحفظ کی خاطر احتجاجی مظاہرہ کیا ،سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین،صدر اورنگزیب خان ،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی ،سپریم ہیڈ صوفی محمود علی ،حاجی مشتاق احمد شاہد ،احمد علی شیرازی ،وارث بھٹی ،عزت خان ،لالہ فرمان ،سردار نسیم ،سردار خان نیازی ،چوہدری خالد گجر ،نعمان کیانی ،راجہ جاوید اقبا ل انجم ،چوہدری قیصر محمود گجر ، سید امیر شاہ کاظمی و دیگر مقررین نے خطاب کیا ،اس موقع پر کیپیٹل ہسپتال کے عہدیداران شبیر تنولی اور عبدالستار بروہی نے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج میں شرکت کی ،چوہدری محمد یٰسین نے اس موقع پر اعلان کیا کہ چونکہ ہمارے محنت کشوں کے مستقبل کو سوالیہ نشان بنا کر رکھ دیا گیا ہے جبکہ ہم گزشتہ ایک سال سے حکمران جماعت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین خصوصاً وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹرطارق فضل چوہدری کو اپنے تحفظات و خدشات سے آگاہ کرتے چلے آئے لیکن عملی طور پر ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی لہذا میں نے اپنے دوستوں کی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ چھ جون بروز سوموار کو راولپنڈی /اسلام آباد کی دیگر ٹریڈ یونینز کے قائدین کے ہمراہ سی ڈی اے کے ہزاروں محنت کش اپنے حقوق اور ادارے کی بقاء کی خاطر پر امن احتجاجی مظاہرہ کریں گے ،ہم سڑکوں پر نہیں آنا چاہتے تھے کیونکہ ہم ووٹ کی طاقت سے منتخب ہو ئے ہیں اور ہر اس شخص کا احترام کرتے ہیں جو عوام کے ووٹوں سے آیا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے مسلسل یہ موقف اختیار کیا کہ سی ڈی اے کے قومی ادارے کو توڑنے اور ملازمین کو تقسیم کرنے کی بجائے سی ڈی اے کے بااختیار بورڈ میں نہ صرف منتخب نمائندوں کو کنٹونمنٹ بورڈ کی طرز پر نمائندگی دی جائے بلکہ اگر ضرورت محسوس ہو تو میئر کو چیئرمین سی ڈی اے کے اختیارات بھی منتقل کر دیے جائیں لیکن ہماری تجویز کو کسی سطح پر بھی پزیرائی نہ مل سکی ،ہم حکمرانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اب بھی مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں لیکن ایسانہ ہو کہ وقت ہمارے ہاتھ سے نکل جائے اور اسلام آباد جیسے پر امن شہر کا امن خطرے سے دوچار ہو ،ہم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیپیٹل ہسپتال میں ہڑتال کو مزید جاری اس لیے نہ رکھا کہ ہم مخلوق خدا کی خدمت کو عبادت کا درجہ دیتے ہیں اور کسی کو تکلیف نہیں دینا چاہتے لیکن اگر کل سی ڈی اے کے محنت کش نے اپنے حقوق کی خاطر پورے سی ڈی اے میں کام روک دیا تو دارلحکومت کا نظام درہم برہم ہو جائے گا ،ہم صرف اپنے حقوق و مراعات کا تحفظ اور ادارے کی بقاء چاہتے ہیں ہماری کسی سے کوئی نہ سیاسی مخالفت ہے اور نہ ہم کسی سیاسی جماعت کا دم چھلہ ہیں ،ہم تمام سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں اس موقع پر تقریب کے شرکاء نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی صحت یابی کے لیے دعا بھی گئی اور پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :