پاکستان کا احتسابی نظام بری طرح فیل ہوچکا ،ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک احتساب سے فرار کے مترادف ہے ‘سراج الحق

حقیقی احتساب سے ہی جمہوریت پھل پھول سکتی ہے ،ہم حقیقی احتساب کیلئے بااختیار کمیشن کا قیام چاہتے ہیں کسی شور شرابہ کے بغیر سب کا بلا امتیاز احتساب ہوسکے ،ہم کرپشن کا سومنات توڑنا چاہتے ہیں ،بعض لوگ اس کی عبادت میں لگے ہیں ‘امیر جماعت اسلامی

منگل 31 مئی 2016 20:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مئی۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک احتساب سے فرار کے مترادف ہے،پاکستان کا احتسابی نظام بری طرح فیل ہوچکا ہے ،حقیقی احتساب سے ہی جمہوریت پھل پھول سکتی ہے ،ہم حقیقی احتساب کیلئے بااختیار کمیشن کا قیام چاہتے ہیں تاکہ کسی شور شرابہ کے بغیر سب کا بلا امتیاز احتساب ہوسکے ،ہم کرپشن کا سومنات توڑنا چاہتے ہیں مگر بعض لوگ اس کی عبادت میں لگے ہوئے ہیں اور اسے گرد و غبار میں چھپانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی پنجاب کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، سیکرٹری جنرل بلال قدرت بٹ ، ڈاکٹر سید وسیم اختر اور چوہدری محمد اصغر گجر ، شیخ عثمان فاروق ، سردار ظفر حسین ، عزیر لطیف ، انور گوندل ، زبیر فاروق و دیگر رہنما بھی اجلاس میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آف شور کمپنیوں ،پانامااور لندن لیکس میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف سب کے نام موجود ہیں اس لئے خطرہ ہے کہ ٹی اوآرز میں ڈیڈ لاک کو توڑنے کی بجائے مزیدتعطل کی طرف معاملات نہ چلے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم احتساب کا خود کار نظام چاہتے ہیں تاکہ کرپشن کرنے والا خواہ کتنا ہی بھی طاقتور کیوں نہ ہو،اسے احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے اور یہ سوچ دم توڑ جائے کہ کوئی طاقتور فرد اپنے اختیارات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کرپشن کرنے کے بعد بھی احتساب سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر لوٹی گئی دولت واپس آجائے تو پاکستان کے سارے دلدر دور ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز میں ڈیڈ لاک سے عوام کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد بھی کچھ ہونے والا نہیں اور آف شور کمپنیوں پر چار دن کے شور شرابے کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوجائے گا،لیکن اب ایسا نہیں ہوگا ۔چوروں اور لٹیروں کو ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا۔

دریں اثنا ء امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز سے فون پر گفتگو کی اور ان سے وزیر اعظم کے آپریشن اور صحت کے حوالے سے دریافت کیا ۔امیر جماعت نے میاں محمد نواز شریف کی جلد یابی کی دعا بھی کی۔ دریں اثناء چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی اور امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کے درمیان اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی ہے ۔

ملک میں آئین کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی بالادستی اور اداروں کے استحکام کو یقینی بنانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے قومی معاملات پر پارلیمنٹ کے فیصلوں کو پالیسی کا اہم محور و مرکز بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ اہم پارلیمانی امور پر بات چیت کے لئے دونوں رہنماؤں میں یہ ملاقات ہوئی ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم بھی ملاقات میں موجود تھے۔

ملاقات میں پارلیمنٹ میں زیر بحث آنے والے بعض اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوری استحکام کے لیے پارلیمنٹ کو اہم فیصلوں اور پالیسیوں کا مظہر ہونا چاہیے ۔ عوامی توقعات پر پورا اتر نے کے لیے ان کے دیرینہ اور سلگتے مسائل کے حل میں پیش رفت کرنا ہوگی ۔ پارلیمنٹ میں تمام مسائل کو زیر بحث آنا چاہیے۔ پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کے لئے اس قسم کے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔