ینگ نرسز کا مال روڈ پر دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنا ، جناح ہسپتال کے باہر پیرا میڈیکل سٹاف بھی مطالبات کیلئے سڑکوں پر آگئے

ملتان میں نشتر ہسپتال کی ینگ نرسز بھی سڑکوں پر نکل آئیں ،سروس سٹرکچر ،ہیلتھ الاؤنس ،معطل کی گئی نرسز کو فوری بحال کرنے کا مطالبہ نرسوں کے احتجاج اور دھرنے کے باعث مال ،ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ،گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں

منگل 31 مئی 2016 20:10

لاہور /ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مئی۔2016ء) لاہور میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے سروس سٹرکچر اور رسک الاؤنس کے مطالبات کے حق میں سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کر کے پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر دوسرے روز بھی درھرنا دے کر احتجاج کیا ،نرسز کے ڈیوٹیوں پر نہ جانے کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے میں تعطل سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا جبکہ شدید گرمی کے باعث متعدد نرسیں بیہوش ہو گئیں جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، نرسز نے دھرنے سے قبل وزیر اعظم نواز شریف کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کی ، نرسوں کے احتجاج اور دھرنے کے باعث مال اور اس سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا اور گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں،جناح ہسپتال کے باہر پیرا میڈیکل سٹاف بھی اپنے مطالبات کے لئے سڑک پر آگئے جبکہ ملتان میں نشتر ہسپتال کی ینگ نرسز ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئیں اور مطالبہ کیا کہ انہیں سروس سٹرکچر اور ہیلتھ الاؤنس دیا جائے اور نشتر ہسپتال میں معطل کی گئی نرسز کو بحال کیا جائے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی کال پر لاہور سمیت صوبہ بھر سے نرسز نے ہسپتالوں میں ہڑتال کر کے پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر دوسرے روز بھی دھرنا دیا ۔ نرسز کے ہڑتال کرنے کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات میں بھی تعطل آیا تاہم دھرنے میں شریک نرسز نے دوسرے روز بھی احتجاج کے آغاز سے قبل وزیراعظم نوازشریف کے کامیاب آپریشن اور جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

نرسوں کے احتجاج اور دھرنے کے باعث مال اور اس سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا اور گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں۔ اس دوران مظاہرین اور راہگیروں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات بھی ہوئے۔دھرنے میں شریک نرسز اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرتی رہیں ۔ نرسز کا کہنا تھا کہ حکومت وعدے کے باوجود سروس سٹرکچر بحال کر رہی ہے اور نہ رسک الاؤنس دیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مطالبات منظور نہ ہونے کے باعث ہم مجبوراً دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئی ہیں۔ ینگ نرسز کا کہنا تھاکہ ہم چوبیس گھنٹے سروسز فراہم کرتی ہیں ۔ حکمران سرکاری ہسپتالوں میں علاج کے لئے آئیں تو انہیں مشکلات سے آگاہی حاصل ہو ۔احتجاجی نرسز کا کہنا تھاکہ ہم اس سے قبل بھی ایشیاء میں نرسز کا سب سے طویل دھرنا دے چکی ہیں اور اگر اب بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو دھرنا جاری رہے گا ۔

جناح ہسپتال کے باہر بھی پیرا میڈیکل سٹاف بھی اپنے مطالبات کے لئے سڑک پر آگئے ہیں ۔ احتجاجی مظاہرین نے دھمکی دی ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے وہ احتجاج جاری رکھیں گی ۔دوسری جانب ملتان میں ینگ نرسز سروس سٹرکچر اور ہیلتھ الاؤنس کیلئے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئیں ، نرسوں نے وارڈز میں کام بند کر دیا اور نشتر ہسپتال کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں سروس سٹرکچر اور ہیلتھ الاؤنس دیا جائے اور نشتر ہسپتال کی معطل کی گئی نرسز کو فوری بحال بھی کیا جائے ۔

احتجاج میں نشتر ہسپتال سمیت چلڈرن کمپلیکس اور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی نرسز بھی شریک ہوئیں تاہم نرسز کے احتجاج کے باعث ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں اور ان کے لواحقین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ مظاہرے میں شامل نرسز کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک ان کا یہ احتجاج جاری رہے گا جبکہ احتجاج میں شامل نرسز کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی ۔