عالمی سطح پر روئی کی قیمتں بلند جب کہ مقامی نرخ برقرار

مذکورہ سال کے دوران پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 45 فیصد جبکہ سندھ میں صرف 5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے

منگل 31 مئی 2016 19:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 مئی۔2016ء) امریکی کپاس کی برآمدی سرگرمیاں بڑھنے اورکپاس کی پیداوار کے حامل سرفہرست ملک بھارت میں رواں سال پیداوار میں غیر معمولی کمی اورا آئندہ سال کپاس کی کاشت میں 15 سے 20 فیصد کمی سے متعلق جاری ہونے والی رپورٹس گزشتہ ہفتے بین الاقوامی کاٹن مارکیٹس کی سرگرمیوں پراثرانداز رہیں اورروئی کی قیمت میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا جبکہ پاکستانی کاٹن مارکیٹس میں آئندہ ماہ نئے وفاقی بجٹ اعلان کے باعث کاروباری سرگرمیاں محدود رہیں اورملے جلے رحجان کا تاثر قائم رہا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ بھارت میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پہلے تخمینوں 3کروڑ 82 لاکھ بیلز کے مقابلے میں 3کروڑ 40 لاکھ بیلز ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ بعض اطلاعات کے مطابق یہ پیداوار 3 کروڑ 20 لاکھ تک بھی گر سکتی ہے جس کی بڑی وجہ رواں سال بھارت کے کپاس پیدا کرنے والے بڑے علاقوں میں کپاس کی فصل پر وائرس اور سفید مکھی کا شدید حملہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بھارت میں رواں سال کپاس کے کاشتکاروں کو غیر معمولی نقصان پہنچنے کے باعث بھارت میں رواں سال کپاس کی کاشت میں 15 سے 20 فیصد کمی کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں اور ایسا ہونے کی صورت میں بھارت کا دنیا میں کپاس پیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک کا اسٹیٹس بھی کھو سکتا ہے اور چین ایک بار پھر دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ڈکلیئر کیا جا سکتا ہے۔۔

متعلقہ عنوان :