وفاقی کی آئندہ مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام سے تعلیم، صحت اور دوسرے شعبوں میں مختلف نئے منصوبے تجویز

مقصد سماجی شعبے کی ترقی و فروغ ہے، نئے پی ایس ڈی پی میں تعلیم و صحت کے کئی جاری منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی ہے، نئے منصوبوں میں اعلیٰ تعلیم کے منصوبے سب سے زیادہ ہیں

منگل 31 مئی 2016 19:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 مئی۔2016ء) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام سے تعلیم، صحت اور دوسرے شعبوں میں مختلف نئے منصوبے تجویز کیے ہیں جس کا مقصد سماجی شعبے کی ترقی و فروغ ہے، نئے پی ایس ڈی پی میں تعلیم و صحت کے کئی جاری منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی ہے، نئے منصوبوں میں اعلیٰ تعلیم کے منصوبے سب سے زیادہ ہیں۔

ان میں اسلام آباد میں یونیورسٹی آف سینٹرل ایشیا و پاکستان شامل ہے جو اعلیٰ معیار کی حامل درس گاہ ہو گی، اعلیٰ تعلیم کے نئے منصوبوں کی خاص بات بلوچستان، خیبر پختونخوا و گلگت بلتستان میں جامعات کے قیام پر زیادہ توجہ دینا ہے، بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گوادر یونیورسٹی کا قیام، سوات میں خواتین یونیورسٹی کے کیمپس کا قیام، بنوں یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی کے لکی مروت کیمپس کو یونیورسٹی میں بدلنے کا منصوبہ، کرک میں خوشحال خان یونیورسٹی میں نئے اکیڈمک بلاک کا قیام، ڑوب میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے سب کیمپس کا قیام، گلگت میں سینٹر آف ایکسی لینس برائے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ٹیکنیکل کالج کا قیام، اسلام آبادمیں وزیر اعظم تعلیمی اصلاحات پر عمل درآمد کے یونٹ کا قیام شامل ہے۔

(جاری ہے)

صحت کے شعبے میں پاکستان انسٹیٹوٹ آف سائنسز میں سینٹر آف ہیماٹولجی ڈس آرڈر کا قیام، فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک کا توسیعی منصوبہ، پمز اسلام میں میڈیکل ویسٹ کو تلف کرنے کے سینٹر کا قیام، لاہور، کراچی و بہاولپور میں کینسر اسپتال میں آلات کی فراہمی کا منصوبہ شامل ہے، نئے منصوبوں میں آسلام آبادمیں ایکسپو سینٹر، نیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن (نیسکام) میں تھری ڈی پرنٹنگ سینٹر، اسلام آباد میں اسٹیٹ گیسٹ ہاوٴس اور حلال ایکری ڈیٹیشن کی اتھارٹی کا قیام شامل ہے۔۔

متعلقہ عنوان :