پاکستان میں پنشن سکیموں کو ایک کلچر کے طور پر فروغ دیا جائے ،چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی

منگل 31 مئی 2016 19:18

اسلام آباد ۔ 31 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مئی۔2016ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفر حجازی نے کہا ہے کہ پاکستان میں پنشن سکیموں کو ایک کلچر کے طور پر فروغ دیا جائے تاکہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے پر لوگوں کو سوشل سیکورٹی حاصل ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس ای سی پی کے زیر اہتمام ہیومن ریسورس کے مینجرز کے لئے کراچی میں رضاکارانہ پنشن سکیم کے طریقہ کار اور اس کے فوائد بارے آگاہی دینے، سوسائٹی فار ہیومن ریسورس مینجمنٹ (ایس ایچ آر ایم) امریکہ کی مقامی تنظیم کے تعاون سے منعقدہ سیمنار میں اپنے تحریری پیغام میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ رضاکارانہ پنشن سکیمیں لوگوں کو سرمایہ کاری کرنے کے محفوظ اورمتبادل مواقع بھی فراہم کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یقین دلایا کہ ایس ای سی پی سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام کرتا ہے۔ ان سکیموں میں ایس ای سی پی کی نگرانی میں رسک مینجمنٹ اور اندرونی کنٹرول کے بہترین نظام نافذ کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر محمد علی سعید ، جیف ایگزیکٹو ایس اے اے او کیپٹل اور یو بی ایل کی چیف انوسٹمنٹ آفیسر علی علوی نے رضاکارانہ پینشن سکیم پر بریفنگ دی اور شرکاء کو بتایا گیا کہ رضاکارانہ پنشن سکیم ( وی پی ایس ) ایک پنشن سکیم ہے جو کہ ایس ای سی پی کے قوائد و ضوابط کے مطابق ہے اور باقاعدہ ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔

تمام پاکستانی جو کہ قومی شناختی کارڈ کے حامل ہیں، اس سکیم میں حصہ ڈال سکتے ہیں اور بڑھاپے میں پیشن حاصل کر سکتے ہیں۔ وی پی ایس کے تحت جمع شدہ تمام افراد کے فنڈز ایک ٹرسٹ کے تحت رکھے جاتے ہیں اور مکمل طور پر محفوظ ہوتے ہیں اور ہر ممبر اپنی سرمایہ کاری کی ترجیحات کی خود نشاندہی کرتا ہے اور فنڈ کا ممبر بنتے وقت ہر شخض اپنی ریٹائرمنٹ کو عمر کا تعین خود کر سکتا ہے۔اس سکیم میں ٹیکس دہندگان کو ٹیکس میں کچھ نہ کچھ چھوٹ بھی حاصل ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :